جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1665

باب

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , عبداللہ بن جعفر رقی , عبیداللہ بن عمرو , زید بن ابی انیسہ , ابواسحق , ابوعبدالرحمن سلمی

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَيْدٍ هُوَ ابْنُ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ قَالَ لَمَّا حُصِرَ عُثْمَانُ أَشْرَفَ عَلَيْهِمْ فَوْقَ دَارِهِ ثُمَّ قَالَ أُذَکِّرُکُمْ بِاللَّهِ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ حِرَائَ حِينَ انْتَفَضَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اثْبُتْ حِرَائُ فَلَيْسَ عَلَيْکَ إِلَّا نَبِيٌّ أَوْ صِدِّيقٌ أَوْ شَهِيدٌ قَالُوا نَعَمْ قَالَ أُذَکِّرُکُمْ بِاللَّهِ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي جَيْشِ الْعُسْرَةِ مَنْ يُنْفِقُ نَفَقَةً مُتَقَبَّلَةً وَالنَّاسُ مُجْهَدُونَ مُعْسِرُونَ فَجَهَّزْتُ ذَلِکَ الْجَيْشَ قَالُوا نَعَمْ ثُمَّ قَالَ أُذَکِّرُکُمْ بِاللَّهِ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ بِئْرَ رُومَةَ لَمْ يَکُنْ يَشْرَبُ مِنْهَا أَحَدٌ إِلَّا بِثَمَنٍ فَابْتَعْتُهَا فَجَعَلْتُهَا لِلْغَنِيِّ وَالْفَقِيرِ وَابْنِ السَّبِيلِ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ وَأَشْيَائَ عَدَّدَهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عُثْمَانَ

عبداللہ بن عبدالرحمن، عبداللہ بن جعفر رقی، عبیداللہ بن عمرو، زید بن ابی انیسہ، ابواسحاق ، حضرت ابوعبدالرحمن سلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ محصور ہوئے تو اپنے گھر کی چھت پر چڑھ کر لوگوں سے فرمایا کہ میں تمہیں اللہ کا واسطہ دے کر یاد دلاتا ہوں کہ وہ وقت یاد کرو جب پہاڑ حرا ہلا تھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے حکم دیا کہ رک جاؤ تم پر نبی، صدیق اور شہداء کے علاوہ کوئی نہیں۔ (باغی) کہنے لگے ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں تمہیں یاد دلاتا ہوں کیا تم لوگ جانتے ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ تبوک کے موقع پر فرمایا کون ہے جو اس تنگی اور مشقت کی حالت میں خرچ کرے اس کا (صدقہ و خیرات) قبول کیا جائے گا چنانچہ میں نے اس لشکر کو تیار کرایا کہنے لگے ہاں، پھر فرمایا اللہ کے لئے میں تمہیں یاد دلاتا ہوں کہ کیا تم لوگ نہیں جانتے کہ رومہ کہ کنوئیں سے کوئی شخص بغیر قیمت ادا کئے پانی نہیں پی سکتا تھا اور میں نے اسے خرید کر امیرو غریب اور مسافروں کے لئے وقف کر دیا تھا کہنے لگے اے اللہ ہم جانتے ہیں پھر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بہت سی باتیں گنوائیں یہ حدیث اس سند یعنی ابوعبدالرحمن سلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے۔

Abu Abdur Rahman as-Sulami reported that when Uthman (RA) was besieged, he appeared before them on the roof of his house and said, “I remind you by Allah do you recall that when Hira shook, Allah’s Messenger (SAW) said, “Steady, Hira!, There is none on you but a Prophet, or a Siddiq (truthful), or a Shahid (martyr)?” They affirmed “Yes.” He said, “I remind you by Allah do you remember that Allah’s Messenger said at the time of (the Battle of Tabuk for the illequipped army, ‘Who will spend a spending that is approved?’ The people were striving in dificulty and I equipped that army?” They confirmed, “Yes!” Then he said, “I remind you, by Allah do you recall thait was not possible to get a drink from the well Rumah except against a price, so I bought it and made it availal?le to the rich and the poor and the traveller?” They affirmed, “0 Allah, yes!” And other things that he conted out.

[Bukhari 2775, Nisai 3608]

یہ حدیث شیئر کریں