جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1581

باب

راوی: محمد بن اسماعیل , عبداللہ بن یزید مقری , حیوة کعب بن علقمہ , عبدالرحمن بن جبیر , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِيُّ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ أَخْبَرَنَا کَعْبُ بْنُ عَلْقَمَةَ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ جُبَيْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَمِعْتُمْ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّی عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا ثُمَّ سَلُوا لِيَ الْوَسِيلَةَ فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ وَأَرْجُو أَنْ أَکُونَ أَنَا هُوَ وَمَنْ سَأَلَ لِيَ الْوَسِيلَةَ حَلَّتْ عَلَيْهِ الشَّفَاعَةُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ مُحَمَّدٌ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جُبَيْرٍ هَذَا قُرَشِيٌّ مِصْرِيٌّ مَدَنِيٌّ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ شَامِيٌّ

محمد بن اسماعیل، عبداللہ بن یزید مقری، حیوة کعب بن علقمہ، عبدالرحمن بن جبیر، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم اذان سنو تو وہی کلمات دہراؤ جو مؤذن کہتا ہے۔ پھر مجھ پر درود بھیجو۔ اس لئے کہ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل کرتے ہیں۔ پھر میرے لئے وسیلہ مانگو یہ جنت کا ایک درجہ ہے۔ اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندہ اس کا مستحق ہوگا۔ میں امید رکھتا ہوں کہ وہ میں ہی ہوں اور جو میرے لئے وسیلہ مانگے گا اس کے لئے میری شفاعت حلال ہو جائے گی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ امام محمد بن اسماعیل بخاری فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن جبیر قریشی ہیں۔ اور مصر کے رہنے والے ہیں۔ جبکہ نفیر کے پوتے عبدالرحمن بن جبیر بن نفیر شامی ہیں۔

Sayyidina Abdullah ibn Amr reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) say, “When you hear the mu ‘ahdhin, say the like of what he says. Then invoke blessing on me, for, if anyone invokes blessing on me once, Allah sends on him ten blessings. Then ask (Allah) for the wasilah for me. It is a station in paradise, not available to anyone but only one of Allah’s slaves, and I hope that I will be the one. And, as for him who asks the wasilah for me, my intercession will become lawful for him.”

[Muslim 384, Abu Dawud 523, Nisai 671, Ahmed 6579]

یہ حدیث شیئر کریں