جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1472

باب

راوی: اسحاق بن منصور , حبان بن ہلال , ابان بن یزید عطار , یحیی , زید بن سلام , ابومالک اشعری

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ هُوَ ابْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا يَحْيَی أَنَّ زَيْدَ بْنَ سَلَّامٍ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا سَلَّامٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي مَالِکٍ الْأَشْعَرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوُضُوئُ شَطْرُ الْإِيمَانِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَآَنِ أَوْ تَمْلَأُ مَا بَيْنَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالصَّلَاةُ نُورٌ وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ وَالصَّبْرُ ضِيَائٌ وَالْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَکَ أَوْ عَلَيْکَ کُلُّ النَّاسِ يَغْدُو فَبَائِعٌ نَفْسَهُ فَمُعْتِقُهَا أَوْ مُوبِقُهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

اسحاق بن منصور، حبان بن ہلال، ابان بن یزید عطار، یحیی، زید بن سلام، حضرت ابومالک اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وضو نصف ایمان ہے۔ الْحَمْدُ لِلَّهِ میزان کو بھر دیتا ہے اور سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ آسمانوں اور زمین کو بھر دیتے ہیں، نماز نور ہے، صدقہ ایمان کی دلیل ہے، صبر روشنی ہے، قرآن (تیری) نجات یا ہلاکت کی حجت ہے اور ہر شخص اس حال میں صبح کرتا ہے کہ وہ اپنے نفس کو بیچ رہا ہوتا ہے پھر یا تو وہ اسے (اطاعت و فرمانبرداری) کی وجہ سے آزاد کرا لیتا ہے یا پھر ( نافرمانی کر کے) خود کو برباد کر لیتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Maalik (RA) al-Ash ary reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Wudu (ablution) is half of faith. AI-Hamdu IiIIah (praise of Allah) fills up the scale while SubhanAllah and aI-Hamdulillah fill up that which is between the heavens and the earth. Salah is light and sadaqah (charity) is evidence. Patience is radiance. The Qur’an is proof for you or against you. Every person begins his day selling his soul and he either gets it released (because of obedience) or destroys it (because of disobedience.)

[Muslim 223, Ahmed 22965]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں