جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1467

باب

راوی: یوسف بن عیسی , فضل بن موسی , سلمہ بن وردان , انس بن مالک

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ وَرْدَانَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الدُّعَائِ أَفْضَلُ قَالَ سَلْ رَبَّکَ الْعَافِيَةَ وَالْمُعَافَاةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ثُمَّ أَتَاهُ فِي الْيَوْمِ الثَّانِي فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الدُّعَائِ أَفْضَلُ فَقَالَ لَهُ مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ أَتَاهُ فِي الْيَوْمِ الثَّالِثِ فَقَالَ لَهُ مِثْلَ ذَلِکَ قَالَ فَإِذَا أُعْطِيتَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَأُعْطِيتَهَا فِي الْآخِرَةِ فَقَدْ أَفْلَحْتَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ سَلَمَةَ بْنِ وَرْدَانَ

یوسف بن عیسی، فضل بن موسی، سلمہ بن وردان، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کونسی دعا افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے رب سے عافیت اور دنیا وآخرت میں معافی مانگا کرو۔ وہ دوسرے دن پھر حاضر ہوا اور وہی سوال کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہی جواب دیا۔ وہ تیسرے دن پھر حاضر ہوا اور وہی سوال کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تجھے دنیا و آخرت میں معافی مل گئی پھر تو کامیاب ہوگیا۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف سلمہ بن وردان ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔

Sayyidina Anas ibn Maalik reported that a man came to the Prophet 4ilL and said, “0 Messenger of Allah, which prayer is best?” He said, “Ask your Lord for pardon and security in this world and the next.” He came again the next day and asked, “0 Messenger of Allah! which prayer is best?” He told him the like of what he had said. He came again on the third day and he said to him as he had said (carlier). He also said, “If you are given pardon in this world, and you are also given that in the Hereafter, indeed, you have succeeded.”

[Ibn e Majah 3848]

یہ حدیث شیئر کریں