جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1450

باب

راوی: انصاری , معن , مالک , یحیی بن سعید , محمد بن ابراہیم تیمی , عائشہ

حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ نَائِمَةً إِلَى جَنْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفَقَدْتُهُ مِنْ اللَّيْلِ فَلَمَسْتُهُ فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَى قَدَمَيْهِ وَهُوَ سَاجِدٌ وَهُوَ يَقُولُ أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَبِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَائِشَةَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ

انصاری، معن، مالک، یحیی بن سعید، محمد بن ابراہیم تیمی، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سو رہی تھی کہ میں نے آپ کو ناپاک ہاتھ سے ٹٹولا تو میرا ہاتھ آپ کے پاؤں مبارک پر پڑا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں تھے اور یہ دعا کر رہے تھے أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَبِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ (یعنی اے اللہ میں تیری رضا کے سبب تیری ناراضگی سے اور تیرے عفو کے سبب تیرے عذاب سے پناہ مانگتا ہوں۔ میں تیری اس طرح تعریف نہیں کر سکتا جس طرح تو نے خود اپنی تعریف کی ہے۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے اور کئی سندوں سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے منقول ہے۔ قتیبہ بھی اس حدیث کو یحیی بن سعد سے اسی سند سے اسی کی مانند نقل کرتے ہوئے یہ الفاظ زیادہ بیان کرتے ہیں وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ (یعنی میں تجھ سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور تیری اس طرح تعریف نہیں کر سکتا)

Sayyidah Ayshah (RA) reported having heard Allah’s Messenger (SAW) make this supplication at the time of his death:

0 Allah, forgive me and have mercy on me and join me with the higher companion.

(The words are ar-Rafiq ui-Ala).

[Ahmed 26006, Bukhari 4440, Muslim 2444]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں