جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 145

باب

راوی: قتیبہ , عبدالعزیز بن محمد , علاء بن عبدالرحمن , عبدالرحمن , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ عَلَی أُنَاسٍ جُلُوسٍ فَقَالَ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِخَيْرِکُمْ مِنْ شَرِّکُمْ قَالَ فَسَکَتُوا فَقَالَ ذَلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَالَ رَجُلٌ بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنَا بِخَيْرِنَا مِنْ شَرِّنَا قَالَ خَيْرُکُمْ مَنْ يُرْجَی خَيْرُهُ وَيُؤْمَنُ شَرُّهُ وَشَرُّکُمْ مَنْ لَا يُرْجَی خَيْرُهُ وَلَا يُؤْمَنُ شَرُّهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

قتیبہ، عبدالعزیز بن محمد، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ چند آدمی بیٹھے ہوئے لوگوں کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا کیا میں تمہیں اچھوں اور بروں کے متعلق بتاؤں وہ لوگ خاموش رہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہی سوال تین مرتبہ دہرایا تو ایک شخص نے عرض کیا ہاں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں برے بھلے کی خبر دیجئے فرمایا تم میں سے بہتر وہ ہے جس سے لوگ بھلائی کی امید رکھیں اور اس کے شر سے بے خوف ہوں جبکہ بدترین شخص وہ ہے جس سے نیکی کی کوئی امید نہ ہو بلکہ اس کے شر سے بھی لوگ محفوظ نہ ہوں یہ حدیث صحیح ہے

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) stood by certain people who were seated. He said, “Shall I inform you of the best of you and the worst of you ?“ They observed silence. So he repeated his words three times, and a .man said, “Of course, O Messenger of Allah, (SAW) Inform us of the best of us and the worst of us.” He said, “The best of you is he from whom his good is expected and his evil is not apprehended. And the worst of you is he from whom his good is not anticipated but his evil is feared.”

[Ahmed 3808]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں