جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1441

باب انگلیوں پر تسبیح گننے کے بارے میں

راوی: محمد بن بشار , سہل بن یوسف , حمید , ثابت بنانی , اور , محمد بن مثنی , خالد بن حارث , حمید , ثابت , انس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَادَ رَجُلًا قَدْ جُهِدَ حَتَّی صَارَ مِثْلَ الْفَرْخِ فَقَالَ لَهُ أَمَا کُنْتَ تَدْعُو أَمَا کُنْتَ تَسْأَلُ رَبَّکَ الْعَافِيَةَ قَالَ کُنْتُ أَقُولُ اللَّهُمَّ مَا کُنْتَ مُعَاقِبِي بِهِ فِي الْآخِرَةِ فَعَجِّلْهُ لِي فِي الدُّنْيَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبْحَانَ اللَّهِ إِنَّکَ لَا تُطِيقُهُ أَوْ لَا تَسْتَطِيعُهُ أَفَلَا کُنْتَ تَقُولُ اللَّهُمَّ آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد بن بشار، سہل بن یوسف، حمید، ثابت بنانی، اور، محمد بن مثنی، خالد بن حارث، حمید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک صحابی کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے وہ پرندے کے بچے کی طرح لاغر ہوگئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ کیا تم اللہ سے عافیت نہیں مانگتے تھے؟ انہوں نے عرض کیا کہ میں اللہ سے دعا کرتا تھا کہ اے اللہ جو عذاب تو نے مجھے آخرت میں دینا ہے وہ دنیا ہی میں دے دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سُبْحَانَ اللَّهِ تم اس کی طاقت نہیں رکھتے تھے اور تم میں اتنی استطاعت ہی نہیں۔ پس تم یہ دعا کیوں نہیں کرتے تھے۔ اللَّهُمَّ آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ یعنی اے اللہ ہمارے ساتھ دنیا و آخرت میں بھلائی کا معاملہ فرما اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا۔) یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے اور کئی سندوں سے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی سے منقول ہے وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔

Sayyidina Anas ibn Maalik reported that the Prophet visited a sick man who had gone weak and fatigued looking like the young of a bird. He asked him, ‘Do you not pray to Your Lord to give You health?” He said, “I used to pray, “0 Allah whatever punishment You will give me in the Hereafter, hasten it for me in this workd.” The Prophet said, ‘Glory to Allah! You do not have the strength nor can you endure it. Why do you not say:

0 Allah, give us good in this world and good in the Hereafter, and preserve us from the punishment of the fire?”

[Muslim 2688, Ahmed 12049]

یہ حدیث شیئر کریں