جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1435

باب

راوی: ابوکریب , ابواسامہ , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَتْ فَاطِمَةُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ خَادِمًا فَقَالَ لَهَا قُولِي اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ رَبَّنَا وَرَبَّ کُلِّ شَيْئٍ مُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَی أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَيْئٍ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَکَ شَيْئٌ اقْضِ عَنِّي الدَّيْنَ وَأَغْنِنِي مِنْ الْفَقْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَهَکَذَا رَوَی بَعْضُ أَصْحَابِ الْأَعْمَشِ عَنْ الْأَعْمَشِ نَحْوَ هَذَا وَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ مُرْسَلًا وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

ابوکریب، ابواسامہ، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور خادم مانگا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ رَبَّنَا وَرَبَّ کُلِّ شَيْئٍ مُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَی أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَيْئٍ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَکَ شَيْئٌ اقْضِ عَنِّي الدَّيْنَ وَأَغْنِنِي مِنْ الْفَقْرِ پڑھا کرو (یعنی اے اللہ۔ اے سات آسمانوں اور عرش عظیم کے مالک اے ہمارے اور ہر چیز کے رب۔ اے تورات، انجیل اور قرآن نازل کرنے والے دانے کو اور گٹھلی کو اگانے والے، میں ہر باس چیز کے فساد سے تیری پناہ چاہتا ہوں جسکی پیشانی (باگ ڈور) تیرے دست قدرت میں ہے۔ تو ہی اول ہے تجھ سے پہلے کچھ نہیں تو ہی آخر ہے تیرے بعد کچھ نہیں، تو ہی ظاہر ہے تجھ سے اوپر کچھ نہیں، تو ہی باطن ہے، تجھ سے زیادہ پوشیدہ کوئی نہیں۔ میرا قرض ادا فرما اور مجھے فقر سے مستغنی کر دے) یہ حدیث حسن غریب ہے۔ اعمش کے بعض ساتھی اس حدیث کو اعمش سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ جبکہ بعض حضرات اعمش سے ابوصالح کے حوالے سے مرسلاً نقل کرتے ہیں۔ یعنی اس میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر نہیں کرتے۔

Sayyidina Abu Hurayrah reported that Sayyidah Fatimah came to the Prophet (SAW) and requested him for a servant. He said to her that she should pray:

0 Allah, Lord of the seven heavens and Lord of the mighty throne, our Lord and Lord of everything. The One Who revealed the Torah, the Injil and the Quran The Splitter of the seed and the stone, I seek refuge in You from the evil of everything that You seize by its forelocks. You are the First, nothing being before You. And You are the last, nothing being after You. And You are the Manifest, nothing being above You. And You are the Hidden, nothing is more concealed than You, pay my debt and relieve me from want.”

[Muslim 2713, Ibn e Majah 3831, Ahmed 8969]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں