باب
راوی: محمود بن غیلان مقری , حیوة , ابوہانی , عمرو بن مالک جنبی , فضالہ بن عبید
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِيُّ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّ عَمْرَو بْنَ مَالِکٍ الْجَنْبِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ يَقُولُ سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَدْعُو فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَجِلَ هَذَا ثُمَّ دَعَاهُ فَقَالَ لَهُ أَوْ لِغَيْرِهِ إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ فَلْيَبْدَأْ بِتَحْمِيدِ اللَّهِ وَالثَّنَائِ عَلَيْهِ ثُمَّ لْيُصَلِّ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لْيَدْعُ بَعْدُ بِمَا شَائَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
محمود بن غیلان مقری، حیوة، ابوہانی، عمرو بن مالک جنبی، حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو نماز میں دعا مانگتے ہوئے دیکھا۔ اس نے درود شریف نہیں پڑھا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نے جلدی کی ہے پھر اسے بلایا اور اسے یا کسی اور کو کہا کہ اگر تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو اسے چاہیے کہ پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء بیان کرے پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجے اور اس کے بعد جو چاہے دعا کرے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Fadalah ibn Ubayd (RA) reported that the Prophet (SAW) heard a man make a supplication in his salah without invocating blessing on the Prophet (SAW). So he said, “He has made haste.” Then he called him and said to him or to another.” When one of you offers salah, let him begin by praise of Allah and His glorification. Then let him invoke blessing on the Prophet and then supplicate for whatever he will.”
[Ahmed 23992]