جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1407

باب اس بارے میں کہ جب کوئی برا خواب دیکھے تو کیا کہے

راوی: قتیبہ بن سعید , بکر بن مضر , ابن الہاد , عبداللہ بن خباب , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا رَأَی أَحَدُکُمْ الرُّؤْيَا يُحِبُّهَا فَإِنَّمَا هِيَ مِنْ اللَّهِ فَلْيَحْمَدْ اللَّهَ عَلَيْهَا وَلْيُحَدِّثْ بِمَا رَأَی وَإِذَا رَأَی غَيْرَ ذَلِکَ مِمَّا يَکْرَهُهُ فَإِنَّمَا هِيَ مِنْ الشَّيْطَانِ فَلْيَسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا وَلَا يَذْکُرْهَا لِأَحَدٍ فَإِنَّهَا لَا تَضُرُّهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَابْنُ الْهَادِ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ الْهَادِ الْمَدِينِيُّ وَهُوَ ثِقَةٌ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ رَوَی عَنْهُ مَالِکٌ وَالنَّاسُ

قتیبہ بن سعید، بکر بن مضر، ابن الہاد، عبداللہ بن خباب، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی اچھا خواب دیکھے تو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ پس اسے چاہیے کہ اس پر اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرے اور خواب لوگوں کو سنائے اور اگر کوئی برا خواب دیکھے تو یہ شیطان کی طرف سے ہے اور اسے چاہیے کہ اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے اور اسے کسی کے سامنے بیان نہ کرے تاکہ وہ اسے کوئی نقصان نہ پہنچا سکے۔ اس باب میں حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔ ابن الہاد کا نام یزید بن عبداللہ بن اسامہ بن الہاد مدینی ہے۔ یہ محدثین کے نزدیک ثقہ ہیں اور ان سے امام مالک اور بہت سے حضرات روایت کرتے ہیں۔

Sayyidina Abu Saeed Khudri (RA) reported that he heard the Prophet (SAW) say, “If one of you sees a dream that he likes, it is from Allah. So he must praise Allah for that and narrate what he has seen (to others). But, if he sees something other than that-which he disilkes, then it is from the devil, So, let him seek refuge in Allah from its evil and he must not mention it to anyone. Then it will not harm him.”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں