جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1399

باب اسی کے بارے میں

راوی: موسی بن عبدالرحمن کندی کوفی , زید بن حباب , اسامہ بن زید , سعید مقبری , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْکِنْدِيُّ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُسَافِرَ فَأَوْصِنِي قَالَ عَلَيْکَ بِتَقْوَی اللَّهِ وَالتَّکْبِيرِ عَلَی کُلِّ شَرَفٍ فَلَمَّا أَنْ وَلَّی الرَّجُلُ قَالَ اللَّهُمَّ اطْوِ لَهُ الْأَرْضَ وَهَوِّنْ عَلَيْهِ السَّفَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ

موسی بن عبدالرحمن کندی کوفی، زید بن حباب، اسامہ بن زید، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سفر پر جانے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ مجھے وصیت کیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تقوی اختیار کرو، ہر بلندی پر تکبیر ( اللَّهُ أَکْبَرُ) کہو۔ اور جب وہ شخص واپس جانے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اللہ اس کیلئے زمین کی مسافت کو کم کر دے اور اس پر سفر آسان کر۔ یہ حدیث حسن ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that a man said to Allah’s Messenger (SAW) Messenger of Allah, I intend to travel. Do give me some advice.” He said, “You must adopt taqwa-a God-fearing life-and call the takbir (Allahu Akbar Allah is the Greatest) at every incline.” When he turned to go, Allah’s Messenger (SAW) prayed for him:

0 Allah, shrink the distance for him and make the journey easy for him.

[Ahmed 8317, Ibn e Majah 2771]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں