جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1372

باب اسی کے بارے میں

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , محمد بن عمران بن ابی لیلی , داؤد بن علی بن عبداللہ بن عباس , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي لَيْلَی حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي لَيْلَی عَنْ دَاوُدَ بْنِ عَلِيٍّ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْلَةً حِينَ فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِکَ تَهْدِي بِهَا قَلْبِي وَتَجْمَعُ بِهَا أَمْرِي وَتَلُمُّ بِهَا شَعَثِي وَتُصْلِحُ بِهَا غَائِبِي وَتَرْفَعُ بِهَا شَاهِدِي وَتُزَکِّي بِهَا عَمَلِي وَتُلْهِمُنِي بِهَا رُشْدِي وَتَرُدُّ بِهَا أُلْفَتِي وَتَعْصِمُنِي بِهَا مِنْ کُلِّ سُوئٍ اللَّهُمَّ أَعْطِنِي إِيمَانًا وَيَقِينًا لَيْسَ بَعْدَهُ کُفْرٌ وَرَحْمَةً أَنَالُ بِهَا شَرَفَ کَرَامَتِکَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ الْفَوْزَ فِي الْعَطَائِ وَنُزُلَ الشُّهَدَائِ وَعَيْشَ السُّعَدَائِ وَالنَّصْرَ عَلَی الْأَعْدَائِ اللَّهُمَّ إِنِّي أُنْزِلُ بِکَ حَاجَتِي وَإِنْ قَصُرَ رَأْيِي وَضَعُفَ عَمَلِي افْتَقَرْتُ إِلَی رَحْمَتِکَ فَأَسْأَلُکَ يَا قَاضِيَ الْأُمُورِ وَيَا شَافِيَ الصُّدُورِ کَمَا تُجِيرُ بَيْنَ الْبُحُورِ أَنْ تُجِيرَنِي مِنْ عَذَابِ السَّعِيرِ وَمِنْ دَعْوَةِ الثُّبُورِ وَمِنْ فِتْنَةِ الْقُبُورِ اللَّهُمَّ مَا قَصُرَ عَنْهُ رَأْيِي وَلَمْ تَبْلُغْهُ نِيَّتِي وَلَمْ تَبْلُغْهُ مَسْأَلَتِي مِنْ خَيْرٍ وَعَدْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِکَ أَوْ خَيْرٍ أَنْتَ مُعْطِيهِ أَحَدًا مِنْ عِبَادِکَ فَإِنِّي أَرْغَبُ إِلَيْکَ فِيهِ وَأَسْأَلُکَهُ بِرَحْمَتِکَ رَبَّ الْعَالَمِينَ اللَّهُمَّ ذَا الْحَبْلِ الشَّدِيدِ وَالْأَمْرِ الرَّشِيدِ أَسْأَلُکَ الْأَمْنَ يَوْمَ الْوَعِيدِ وَالْجَنَّةَ يَوْمَ الْخُلُودِ مَعَ الْمُقَرَّبِينَ الشُّهُودِ الرُّکَّعِ السُّجُودِ الْمُوفِينَ بِالْعُهُودِ إِنَّکَ رَحِيمٌ وَدُودٌ وَأَنْتَ تَفْعَلُ مَا تُرِيدُ اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا هَادِينَ مُهْتَدِينَ غَيْرَ ضَالِّينَ وَلَا مُضِلِّينَ سِلْمًا لِأَوْلِيَائِکَ وَعَدُوًّا لِأَعْدَائِکَ نُحِبُّ بِحُبِّکَ مَنْ أَحَبَّکَ وَنُعَادِي بِعَدَاوَتِکَ مَنْ خَالَفَکَ اللَّهُمَّ هَذَا الدُّعَائُ وَعَلَيْکَ الْإِجَابَةُ وَهَذَا الْجُهْدُ وَعَلَيْکَ التُّکْلَانُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِي نُورًا فِي قَلْبِي وَنُورًا فِي قَبْرِي وَنُورًا مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ وَنُورًا مِنْ خَلْفِي وَنُورًا عَنْ يَمِينِي وَنُورًا عَنْ شِمَالِي وَنُورًا مِنْ فَوْقِي وَنُورًا مِنْ تَحْتِي وَنُورًا فِي سَمْعِي وَنُورًا فِي بَصَرِي وَنُورًا فِي شَعْرِي وَنُورًا فِي بَشَرِي وَنُورًا فِي لَحْمِي وَنُورًا فِي دَمِي وَنُورًا فِي عِظَامِي اللَّهُمَّ أَعْظِمْ لِي نُورًا وَأَعْطِنِي نُورًا وَاجْعَلْ لِي نُورًا سُبْحَانَ الَّذِي تَعَطَّفَ الْعِزَّ وَقَالَ بِهِ سُبْحَانَ الَّذِي لَبِسَ الْمَجْدَ وَتَکَرَّمَ بِهِ سُبْحَانَ الَّذِي لَا يَنْبَغِي التَّسْبِيحُ إِلَّا لَهُ سُبْحَانَ ذِي الْفَضْلِ وَالنِّعَمِ سُبْحَانَ ذِي الْمَجْدِ وَالْکَرَمِ سُبْحَانَ ذِي الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا مِنْ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي لَيْلَی إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رَوَی شُعْبَةُ وَسُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْضَ هَذَا الْحَدِيثِ وَلَمْ يَذْکُرْهُ بِطُولِهِ

عبداللہ بن عبدالرحمن، محمد بن عمران بن ابی لیلی، داؤد بن علی بن عبداللہ بن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز تہجد سے فراغت کے بعد یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِکَ تَهْدِي بِهَا قَلْبِي وَتَجْمَعُ بِهَا أَمْرِي وَتَلُمُّ بِهَا شَعَثِي وَتُصْلِحُ بِهَا غَائِبِي وَتَرْفَعُ بِهَا شَاهِدِي وَتُزَکِّي بِهَا عَمَلِي وَتُلْهِمُنِي بِهَا رُشْدِي وَتَرُدُّ بِهَا أُلْفَتِي وَتَعْصِمُنِي بِهَا مِنْ کُلِّ سُوئٍ (ترجمہ۔ اے اللہ میں تجھ سے ایسی رحمت کا سوال کرتا ہوں کہ جس سے تو میرے دل کو ہدایت دے، میرے کام کو جامع بنادے، اس کی برکت سے میری پریشانی کو دور کر دے، میرے غیبی کاموں کو اس سے سنوار دے، میرے موجودہ درجات کو بلند کر دے، مجھے اس سے سیدھی راہ سکھا، میری الفت لوٹا دے اور مجھے ہر برائی سے بچا، اے اللہ مجھے ایسا ایمان و یقین عطا فرما جس کے بعد کفر نہ ہو اور ایسی رحمت عطا فرما کہ اس سے میں دنیا آخرت میں تیری کرامت کے شرف کو پہنچوں۔ اے اللہ میں تجھ سے قضاء میں کامیابی، شہداء کے مرتبے، نیک لوگوں کی زندگی اور دشمنوں پر تیری مدد کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ میں تیرے سامنے اپنی حاجت پیش کر رہا ہوں اگرچہ میری عقل کم اور میرا عمل ضعیف ہے۔ میں تیری رحمت کا محتاج ہوں۔ اے امور کو درست کرنے والے، اے سینوں کو شفاء عطا کرنے والے میں تجھ ہی سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے دوزخ کے عذاب سے اسی طرح بچا جس طرح تو سمندروں کو آپس میں ملنے سے بچاتا ہے اور بلاک کرنے والی دعا قبر کے فتنے سے بھی اسی طرح بچا۔ اے اللہ جو بھلائی میری عقل میں نہ آئے میری نیت اور سوال بھی اس وقت تک نہ پہنچا ہو لیکن تو نے اس کا اپنی کسی مخلوق سے وعدہ کیا ہو یا اپنے کسی بندے کو دینے والا ہو تو میں بھی تجھ سے اس بھلائی کو طلب کرتا ہوں اور تجھ سے تیری رحمت کے وسیلے سے مانگتا ہوں اے تمام جہانوں کے پروردگار، اے اللہ اے سخت قوت والے اور اے اچھے کام والے میں تجھ سے قیامت کے دن کے چین اور ہمیشگی کے دن مقربین کے ساتھ جنت کا سوال کرتا ہوں۔ جو گواہی دینے الے، رکوع و سجود کرنے والے اور وعدوں کو پورا کرنے والے ہیں۔ بے شک تو بڑا مہربان اور محبت کرنے والا ہے۔ تو جو چاہتا ہے وہی کرتا ہے۔ اے اللہ ہمیں ہدایت یافتہ ہدایت دینے والے بنا، گمراہ ہونے اور گمراہ کرنے والے نہ بنا تو ہمیں اپنے دوستوں سے صلح کرنے والا اور دشمنوں کا دشمن بنا۔ ہم تیری محبت کے سبب ان سے محبت کریں جو تجھ سے محبت کریں اور تیری مخالفت کرنے والے سے دشمنی کریں کہ وہ تیرے دشمنی ہیں۔ اے اللہ یہ دعا ہے اب قبول کرنا تیرا کام ہے اور یہ کوشش ہے بھروسہ تو تجھ ہی پر ہے۔ یا اللہ میرے دل میں، میری قبر میں، میرے سامنے، میرے پیچھے، میرے دائیں بائیں۔ میرے اوپر نیچے، میرے کانوں میری آنکھوں، میرے بالوں میں، میرے بدن میں، میرے گوشت میں، میرے خون میں اور میری ہڈیوں میں میرے لئے نور ڈال دے۔ اے اللہ میرا نور بڑھا دے، مجھے نور عطا فرما اور میرے لئے نور بنا دے، وہ ذات پاک ہے جس نے عزت کی چادر اوڑھی اور اسے اپنی ذات سے مخصوص کر دیا، پاک ہے وہ ذات جس نے بزرگی کا لباس پہنا اور مکرم ہوا۔ پاک ہے وہ ذات جس کے علاوہ کوئی تسبیح کے لائق نہیں۔ پاک ہے وہ فضل اور نعمتوں والا، پاک ہے وہ بزرگی اور کرم والا اور پاک ہے وہ جلال اور برزگی والا۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو ابن ابی لیلی کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ شعبہ اور سفیان ثوری اسے سلمہ بن کہیل سے وہ کریب سے وہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس حدیث کا بعض حصہ نقل کرتے ہیں۔ لیکن پوری روایت نقل نہیں کرتے۔

Sayyidina Ibn Abbas reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) make this supplication when he had finished with his salah (of tahajjud):

“ O Allah, I ask You for mercy from You by which You guide my heart, and by which You set my affairs right, and by which You remove my worry, and by which you carrect my secret, and by which You elevate my apparent condition, and by which You purify my deed, and by which You inspire me with right guidance, and by which You return my love, and by which You protect me from every evil.

O Allah, grant me faith and a conviction after which there is no disbelief, and a mercy by which I acquire the honour of Your compassion in this world and the hereafter. 0 Allah, I ask Y.ou for success in (the grant or as reported) the decree, and the ranks of the martyrs, and the life of the fortunate, and triuMph over the enemies.

O Allah, I place before You my need knowing that I have a deficient intelligence and poor deeds. I am in need of Your mercy! So, I ask You. 0 The one who decrees affairs and Who heals hearts-as You rescue (the stricken) on the seas-rescue me from the chastisement of hell and from the curse that ruins0 and from the trial in the graves.

O Allah, that which my poor intelligence overlooked and my supplication did not encompass-of the good that You promised someone among Your creatures, or the good that You would grant one of Your slaves-so, I desire that from You longingly and I ask You for that through Your mercy, 0 Lord of the worlds.

O Allah, Owner of the strong rope and of correct commands, I ask You for peace on the Day of Resurrection, and paradise on the day of everlasting life with those who are near to You, and witnesses, and observers of ruku and sujud (bowing and prostration), who fulfil their promises. You are The Most Merciful and The Most Loving. Indeed, You do what You desire to do!

O Allah, cause us to guide and be rightly guided-not misled and not those who mislead (others), at peace with Your friends, but at war with Your enemies, that we may love those who love You and antagonise those who oppose You.

O Allah, this is a supplication and it is upon You to grant it, and this is a humble effort yet reliance is placed on You.

O Allah, make for me light in my heart, light in my grave, light before me, light behind me, light to my right, light to my left, light above me, light belowme, light in my hearing, light in my sight, light in my hair, light in my body, light in my flesh, light in my blood and light in my bones. 0 Allah, magnify for me light and give me light, and make for me light.

Glorified is He who has covered Himself with honour and is known by it. Glorified is He whose garment is Majesty-and is honoured by it. Glorified is He-none deserves to be glorified except Him. Glorified is He Possessor of favour and blessings. Glorified is He, the Possessor of Majesty and Benevolence. Glorified is He, the Possessor of Majesty and Splendour.

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں