جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1360

باب

راوی: محمود بن غیلان , ابواحمد زبیری , سفیان , جریری , ابوالعلاء بن شخیر , قبیلہ بنو حنظلہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي الْعَلَائِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ رَجُلٍ مَنْ بَنِي حَنْظَلَةَ قَالَ صَحِبْتُ شَدَّادَ بْنَ أَوْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي سَفَرٍ فَقَالَ أَلَا أُعَلِّمُکَ مَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا أَنْ نَقُولَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ الثَّبَاتَ فِي الْأَمْرِ وَأَسْأَلُکَ عَزِيمَةَ الرُّشْدِ وَأَسْأَلُکَ شُکْرَ نِعْمَتِکَ وَحُسْنَ عِبَادَتِکَ وَأَسْأَلُکَ لِسَانًا صَادِقًا وَقَلْبًا سَلِيمًا وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ وَأَسْأَلُکَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ وَأَسْتَغْفِرُکَ مِمَّا تَعْلَمُ إِنَّکَ أَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ قَالَ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَأْخُذُ مَضْجَعَهُ يَقْرَأُ سُورَةً مِنْ کِتَابِ اللَّهِ إِلَّا وَکَّلَ اللَّهُ بِهِ مَلَکًا فَلَا يَقْرَبُهُ شَيْئٌ يُؤْذِيهِ حَتَّی يَهُبَّ مَتَی هَبَّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْجُرَيْرِيُّ هُوَ سَعِيدُ بْنُ إِيَاسٍ أَبُو مَسْعُودٍ الْجُرَيْرِيُّ وَأَبُو الْعَلَائِ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ

محمود بن غیلان، ابواحمد زبیری، سفیان، جریری، ابوالعلاء بن شخیر، قبیلہ بنو حنظلہ کے ایک شخص کہتے ہیں کہ میں شداد بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ساتھ ایک سفر میں تھا۔ انہوں نے فرمایا کیا میں تمہیں وہ چیز نہ سکھاؤں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں سکھایا کرتے تھے۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ الثَّبَاتَ فِي الْأَمْرِ وَأَسْأَلُکَ عَزِيمَةَ الرُّشْدِ وَأَسْأَلُکَ شُکْرَ نِعْمَتِکَ وَحُسْنَ عِبَادَتِکَ وَأَسْأَلُکَ لِسَانًا صَادِقًا وَقَلْبًا سَلِيمًا وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ وَأَسْأَلُکَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ وَأَسْتَغْفِرُکَ مِمَّا تَعْلَمُ إِنَّکَ أَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ (یعنی اے اللہ میں تجھ سے کام کی مضبوطی، ہدایت کی پختگی، تیری نعمت کا شکر ادا کرنے کی توفیق اور اچھی طرح عبادت کرنے کی توفیق کا طلبگار ہوں اے اللہ میں تجھ سے سچی زبان اور قلب سلیم مانگتا ہوں تو ہی غیب کی چیزوں کا جاننے والا ہے) حضرت شداد بن اوس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو مسلمان سوتے وقت قرآن کریم کی کوئی سورت پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت کے لئے ایک فرشتہ مقرر فرمادیتے ہیں۔ چنانچہ تکلیف دینے والی کوئی چیز اس کے بیدار ہونے تک اس کے قریب نہیں آتی۔ اس حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ ابوعلاء کا نام یزید بن عبداللہ بن شخیر ہے۔

A man of Banu Hanzalah narrated: I accompanied Shaddad ibn Aws on a journey. He said to me that he would teach me what Allah’s Messenger used to teach them. It was that they should pray:

“0 Allah, I ask You for steadfastness in keeping Your command. And I ask You for firmness of resolution in (pursuing) the right path. And I ask You (enablement) to be thankful for Your favours and to worship You in the best way. And I ask You for a truthful tongue and a sound heart. And I seek refuge in You from the mischief that You know and I ask You for the good that You know. And I seek Your forgiveness for (sins) that You know Indeed, You are the Best Knower of the unseen.”

He also reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There is no Muslim who when he goes to bed recites a surah from the Book of Allah but that Allah appoints an angel to protect him so that nothing harmful approaches him till he arises when he awakes.”

[Ahmed 171733]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں