جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1352

باب اسی کے بارے میں

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , عمرو بن عون , خالد بن عبداللہ , سہیل , ان کے والد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا إِذَا أَخَذَ أَحَدُنَا مَضْجَعَهُ أَنْ يَقُولَ اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ وَرَبَّ الْأَرَضِينَ وَرَبَّنَا وَرَبَّ كُلِّ شَيْءٍ وَفَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَى وَمُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ كُلِّ ذِي شَرٍّ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَكَ شَيْءٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَكَ شَيْءٌ وَالظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَكَ شَيْءٌ وَالْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَكَ شَيْءٌ اقْضِ عَنِّي الدَّيْنَ وَأَغْنِنِي مِنْ الْفَقْرِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

عبداللہ بن عبدالرحمن، عمرو بن عون، خالد بن عبد اللہ، سہیل، ان کے والد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ اگر کوئی سونے لگے تو یہ کلمات کہے اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ وَرَبَّ الْأَرَضِينَ وَرَبَّنَا وَرَبَّ كُلِّ شَيْءٍ وَفَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَى وَمُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ كُلِّ ذِي شَرٍّ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَكَ شَيْءٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَكَ شَيْءٌ وَالظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَكَ شَيْءٌ وَالْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَكَ شَيْءٌ اقْضِ عَنِّي الدَّيْنَ وَأَغْنِنِي مِنْ الْفَقْرِ الخ (یعنی اے اللہ، اے آسمانوں اور زمینوں کے پروردگار، اے ہمارے رب، اے ہر چیز کے رب، اے دانے اور گٹھلی کو چیز نے والے اور اے تورات ، انجیل اور قرآن نازل کرنے والے، میں تجھ سے ہر شر پہنچانے والی چیز کے شر سے پناہ مانگتا ہوں تو اسے اس کے بالوں سے پکڑنے والا ہے تو سب سے پہلے سے تجھ سے پہلے کچھ نہیں اور تو ہی آخر ہے تیرے بعد کچھ نہیں۔ تو سب سے اوپر ہے تجھ سے اوپر کچھ نہیں اور تو ہی باطن میں ہے تجھ سے مخفی کوئی چیز نہیں۔ (اے اللہ) میرا قرض ادا کر دے اور مجھے فقر سے بے نیاز (غنی) کر دے۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidma Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger would command them that when one of them took to his bed, he must pray:

“ O Allah, Lord of the heavens and the earth, our Lord and Lord of everything, Who splits the grain and the kernel, Who has sent down the Torah and the Injeel and the Qur’an. I seek refuge in You from the evil of every source of evil whom You do seize by the forelock! You are the First, nothing being before You and You are the last, nothing being after You. You are the Manifest, nothing being above You and You are the Hidden, nothing being beyond You, pay for me the debt and grant me riches rather than poverty.”

[Ahmed 8969, Muslim 2713, Abu Dawud 5051, Ibn e Majah 3873]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں