جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 111

اس بارے میں کہ خلفاء قیامت تک قریش ہی میں سے ہوں گے

راوی: حسین بن محمد بصری , خالد بن حارث , شعبة , حبیب بن زبیر , عبداللہ بن ابی ہذیل

حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي الْهُذَيْلِ يَقُولُ کَانَ نَاسٌ مِنْ رَبِيعَةَ عِنْدَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ بَکْرِ بْنِ وَائِلٍ لَتَنْتَهِيَنَّ قُرَيْشٌ أَوْ لَيَجْعَلَنَّ اللَّهُ هَذَا الْأَمْرَ فِي جُمْهُورٍ مِنْ الْعَرَبِ غَيْرِهِمْ فَقَالَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ کَذَبْتَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قُرَيْشٌ وُلَاةُ النَّاسِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ

حسین بن محمد بصری، خالد بن حارث، شعبہ، حبیب بن زبیر، حضرت عبداللہ بن ابی ہذیل فرماتے ہیں کہ ربیعہ کے کچھ لوگ عمرو بن عاص کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ بکر بن وائل کے ایک شخص نے کہا کہ قریش کو باز رہنا چاہئے ورنہ اللہ تعالیٰ خلافت ان کے غیر جمہور عرب کے سپرد کر دیں گے عمرو بن عاص نے فرمایا تم غلط کہتے ہو ایسا نہیں ہوگا کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت تک خیر و شر میں قریش ہی لوگوں کے حکمران ہوں گے اس باب میں حضرت ابن عرم، ابن مسعود اور جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے

Abdullah ibn Abu Hudhayl narrated Some of the (tribe) Rabiah were sitting with Sayyidina Amr ibn Aas (RA) when a man of Bakr ibn Wail (tribe) said, ‘The Quraysh must refrain themselves, or Allah will hand over this affair to the Arabs collectively, apart from them.” So, Amr ibn Aas (RA) said, ‘You lie I had heard Allah’s Messenger ‘ say, The Quraysh are rulers of men, in good or bad, till the Last Day.’”

یہ حدیث شیئر کریں