جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1026

باب تفیسر سورت انفال

راوی: عبد بن حمید , معاویة بن عمرو , زائدة , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَائِدَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمْ تَحِلَّ الْغَنَائِمُ لِأَحَدِ سُودِ الرُّئُوسِ مِنْ قَبْلِکُمْ کَانَتْ تَنْزِلُ نَارٌ مِنْ السَّمَائِ فَتَأْکُلُهَا قَالَ سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ فَمَنْ يَقُولُ هَذَا إِلَّا أَبُو هُرَيْرَةَ الْآنَ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ بَدْرٍ وَقَعُوا فِي الْغَنَائِمِ قَبْلَ أَنْ تَحِلَّ لَهُمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی لَوْلَا کِتَابٌ مِنْ اللَّهِ سَبَقَ لَمَسَّکُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ الْأَعْمَشِ

عبد بن حمید، معاویة بن عمرو، زائدة، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم سے پہلے کسی انسان کے لئے مالِ غنمیت حلال نہیں کیا گیا۔ اس زمانے میں یہ دستور تھا کہ آسمان سے آگ آتی اور اسے کھاجاتی۔ سلیمان اعمش کہتے ہیں کہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے علاوہ یہ بات کون کہہ سکتا ہے۔ کیوں کہ غزوہ بدر کے موقع پر وہ لوگ مالِ غنیمت حلال ہونے سے پہلے ہی اس پر ٹوٹ پڑے تھے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (لَوْلَا كِتٰبٌ مِّنَ اللّٰهِ سَبَقَ لَمَسَّكُمْ فِ يْمَا اَخَذْتُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ) 8۔ الانفال : 68) (اگر نہ ہوتی ایک بات جس کو لکھ چکا اللہ پہلے سے تو تم کو پہنچتا اس کے لئے میں بڑا عذاب ۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported from the Prophet (SAW) that he said, “The booty was not lawful for anyone before you. A fire used to descend from the heaven and devour it.” Sulayman A’mash said, “Who but Abu Huraira (RA) can say this, for after the Battle of Badr, they had seized the booty even before it because lawful?” So, Allah revealed:

"Had there not been a writ from Allah which came earlier, there would have reached you, for what you took, a great pulnishment. (8:68)

[Ahmed 7437]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں