باب تفیسر سورت انفال
راوی: احمد بن منیع , وکیع , اسامة بن زید , صالح بن کیسان , آدمی , عقبہ بن عامر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ رَجُلٍ لَمْ يُسَمِّهِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ عَلَی الْمِنْبَرِ وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ قَالَ أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ أَلَا إِنَّ اللَّهَ سَيَفْتَحُ لَکُمْ الْأَرْضَ وَسَتُکْفَوْنَ الْمُؤْنَةَ فَلَا يَعْجِزَنَّ أَحَدُکُمْ أَنْ يَلْهُوَ بِأَسْهُمِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ رَوَاهُ أَبُو أُسَامَةَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَحَدِيثُ وَکِيعٍ أَصَحُّ وَصَالِحُ بْنُ کَيْسَانَ لَمْ يُدْرِکْ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ وَقَدْ أَدْرَکَ ابْنَ عُمَرَ
احمد بن منیع، وکیع، اسامة بن زید، صالح بن کیسان، ایک آدمی، حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر یہ آیت پڑھی (وَاَعِدُّوْا لَهُمْ مَّا اسْ تَ طَعْتُمْ مِّنْ قُوَّةٍ) 8۔ الانفال : 60) (اور ان سے لڑنے کے لئے جو کچھ (سپاہیانہ) قوت اور پلے ہوئے گھوڑوں سے جمع کر سکو سو تیار رکھو) پھر آپ نے تین مرتبہ فرمایا جان لوگ کہ قوت سے مراد تیر چلانا ہے۔ جان لو کہ اللہ تعالیٰ تمہیں زمین پر فتوحات عطا کرے گا۔ پھر تم لوگ محنت ومشقت سے محفوظ ہوگے۔ لہذا تیر اندازی میں سستی نہ کرنا۔ بعض راوی یہ حدیث اسامہ بن زید سے وہ صالح بن کیسان سے اور وہ عقبہ بن عامر سے نقل کرتے ہیں۔ اور یہ زیادہ صحیح ہے۔ صالح بن کیسان نے عقبہ بن عامر کو نہیں پایا۔ البتہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو پایا ہے۔
Sayyidina Uqbah ibn Aamir reported that Allah’s Messenger (SAW) recited this verse from his pulpit: "And make ready against them whatever you can to the power." (8:60) He said, “Power is to shoot arrows.” He said this three times. Then he said, “Know that Allah will soon give you victories on land and you will be free of labour and toil. So let not any of you keep away from shooting arrows.”
[Ahmed 17437, Muslim 1917, Abu Dawud 2514, Ibn e Majah 2813]