جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1024

باب تفیسر سورت انفال

راوی: سفیان بن بن وکیع , ابن نمیر , اسماعیل بن ابراہیم بن مہاجر , عباد بن یوسف , ابوبردة بن ابی موسی , ابوموسی

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ يُوسُفَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَی عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيَّ أَمَانَيْنِ لِأُمَّتِي وَمَا کَانَ اللَّهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَأَنْتَ فِيهِمْ وَمَا کَانَ اللَّهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ فَإِذَا مَضَيْتُ تَرَکْتُ فِيهِمْ الِاسْتِغْفَارَ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مُهَاجِرٍ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ

سفیان بن بن وکیع، ابن نمیر، اسماعیل بن ابراہیم بن مہاجر، عباد بن یوسف، ابوبردة بن ابی موسی، حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے مجھ پر میری امت کے لئے دو امن (والی آیات) اتاریں۔ (1) (وَمَا كَانَ اللّٰهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَاَنْتَ فِيْهِمْ وَمَا كَانَ اللّٰهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُوْنَ ) 8۔ الانفال : 34) (اور اللہ ایسا نہ کرے گا کہ انہیں تیرے ہوتے ہوئے عذاب دے (2) اور اللہ انہیں عذاب کرنے ولاء نہیں ہے درانحالیکہ وہ بخشش مانگتے ہوں۔) پس جب میں (دنیا) سے چلا جاؤں گا تو ان میں استغفار کو قیامت تک کے لئے چھوڑ جاؤں گا۔ یہ حدیث غریب ہے اور اسماعیل بن ابراہیم بن مہاجر کو حدیث میں ضعیف کہا گیا ہے۔

Sayyidina Abu Musa (RA) reported that Allah Messenger (SAW) said, “Allah has sent down to me two things of security for my ummah:

"And Allah is not to send punishment upon them while you are in their midst, nor would Allahsend punishment upon them while they are seeking forgiveness." (8 : 33)

And when I depart, I will leave behind with them the istighar till Las Day.”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں