جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1023

باب تفیسر سورت انفال

راوی: عبد بن حمید , عبدالرزاق , اسرائیل , سماک , عکرمة , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ بَدْرٍ قِيلَ لَهُ عَلَيْکَ الْعِيرَ لَيْسَ دُونَهَا شَيْئٌ قَالَ فَنَادَاهُ الْعَبَّاسُ وَهُوَ فِي وَثَاقِهِ لَا يَصْلُحُ وَقَالَ لِأَنَّ اللَّهَ وَعَدَکَ إِحْدَی الطَّائِفَتَيْنِ وَقَدْ أَعْطَاکَ مَا وَعَدَکَ قَالَ صَدَقْتَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

عبد بن حمید، عبدالرزاق، اسرائیل، سماک، عکرمة، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ بدر سے فارغ ہوئے تو لوگوں نے عرض کیا کہ اب قافلے کے پیچھے چلتے ہیں۔ وہاں اس قافلے کے علاوہ کوئی (لڑنے والا) نہیں راوی کہتے ہیں کہ اس پر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے جو اس وقت زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے عرض کیا کہ یہ صحیح نہیں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ سے دو جماعتوں میں سے ایک کا وعدہ فرمایا تھا اور اس نے اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آپ (یعنی ابن عباس) نے سچ کہا۔ یہ حدیث حسن ہے۔

Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated: When Allah’s Messenger (SAW) had finished With the Battle of Badr, someone said to him. Seize the caravan. There is no hindrance to it.’ Abbas who was in fetters then (being a captive) called out loudly. “This is not correct, for, Allah has promised you one of the two parties and He has given you what He promised.” The Prophet (SAW) said, “You spoke the truth.”

یہ حدیث شیئر کریں