باب تفسیر سورت اعراف
راوی: انصاری , معن مالک بن انس , زید بن ابی انیسة , عبدالحمید بن عبدالرحمن بن زید بن خطاب , مسلم بن یسار جہنی
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ ابْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سُئِلَ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ وَإِذْ أَخَذَ رَبُّکَ مِنْ بَنِي آدَمَ مِنْ ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَی أَنْفُسِهِمْ أَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ قَالُوا بَلَی شَهِدْنَا أَنْ تَقُولُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّا کُنَّا عَنْ هَذَا غَافِلِينَ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ عَنْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ آدَمَ ثُمَّ مَسَحَ ظَهْرَهُ بِيَمِينِهِ فَأَخْرَجَ مِنْهُ ذُرِّيَّةً فَقَالَ خَلَقْتُ هَؤُلَائِ لِلْجَنَّةِ وَبِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ يَعْمَلُونَ ثُمَّ مَسَحَ ظَهْرَهُ فَاسْتَخْرَجَ مِنْهُ ذُرِّيَّةً فَقَالَ خَلَقْتُ هَؤُلَائِ لِلنَّارِ وَبِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ يَعْمَلُونَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَفِيمَ الْعَمَلُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ إِذَا خَلَقَ الْعَبْدَ لِلْجَنَّةِ اسْتَعْمَلَهُ بِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ حَتَّی يَمُوتَ عَلَی عَمَلٍ مِنْ أَعْمَالِ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيُدْخِلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ وَإِذَا خَلَقَ الْعَبْدَ لِلنَّارِ اسْتَعْمَلَهُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ حَتَّی يَمُوتَ عَلَی عَمَلٍ مِنْ أَعْمَالِ أَهْلِ النَّارِ فَيُدْخِلَهُ اللَّهُ النَّارَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَمُسْلِمُ بْنُ يَسَارٍ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عُمَرَ وَقَدْ ذَکَرَ بَعْضُهُمْ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بَيْنَ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ وَبَيْنَ عُمَرَ رَجُلًا مَجْهُولًا
انصاری، معن مالک بن انس، زید بن ابی انیسة، عبدالحمید بن عبدالرحمن بن زید بن خطاب، حضرت مسلم بن یسار جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس آیت کی تفسیر پوچھی گئی ( وَاِذْ اَخَذَ رَبُّكَ مِنْ بَنِيْ اٰدَمَ مِنْ ظُهُوْرِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَاَشْهَدَهُمْ عَلٰ ي اَنْفُسِهِمْ اَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ قَالُوْا بَلٰي ڔ شَهِدْنَا ڔ اَنْ تَقُوْلُوْا يَوْمَ الْقِيٰمَةِ اِنَّا كُنَّا عَنْ هٰذَا غٰفِلِيْنَ ) 7۔ الااعراف : 173) (اور جب تیرے رب نے بنی آدم کی پیٹھوں سے ان کی اولاد کو نکالا اور ان سے ان کی جانوں پر اقرار کرایا کہ میں تمہارا رب نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا ہاں ہے۔ ہم اقرار کرتے ہیں۔ کبھی قیامت کے دن کہنے لگو کہ ہمیں تو اس کی خبر نہ تھی۔) چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو پیدا فرمانے کے بعد ان کی پشت پر اپنا دایاں ہاتھ پھیرا اور اس سے ان کی اولاد نکالی پھر فرمایا کہ انہیں جنت کے لئے پیدا کیا ہے۔ یہ لوگ اسی کیلئے عمل کریں گے۔ پھر ہاتھ پھیرا اور اولاد نکال کر فرمایا کہ انہیں میں نے دوزخ کے لئے پیدا کیا ہے یہ اسی کیلئے عمل کریں گے۔ چنانچہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ نے فرمایا اگر اللہ تعالیٰ کسی کو جنت کیلئے پیدا کرتے ہیں تو اسے جنت ہی کے اعمال میں لگا دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ اہل جنت ہی کے اعمال پر مرتا ہے اور اسے جنت میں داخل کر دیا جاتا ہے اور کسی بندے کو جہنم کیلئے پیدا فرماتا ہے تو اس سے بھی اسی کے مطابق کام لیتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ اہل دوزخ ہی کے عمل پر مرتا ہے اور پھر اسے دوزخ میں داخل کر دیا جاتا ہے۔ یہ حدیث حسن ہے اور مسلم بن یسار کو عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سماع نہیں۔ بعض راوی مسلم اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے درمیان ایک شخص کا واسطہ ذکر کرتے ہیں۔
Muslim ibn Yasar Juhanni reported that Sayyidina Umar (RA) ibn Khattab was asked about this verse: "And when your Lord brought forth from the children of Adam, that is, from their backs, their progeny, and made them testify about themselves, ‘Am I not your Lord?’ They said, “Of course, You are, we affirm”, lest you should say on the Day of Doom, “We were ignorant of this." (7: 172)
Umar (RA) ibn Khattab said: I had heard that Allah’s Messenger (SAW) was asked about it, so he said, “Allah created Adam then stroked his back with His Right Hand and brought forth from it his offspring, saying, ‘I have created them for Paradise and they will perform what the inhebitants of Paradise do’. Then He stroked his back and brought forth from it his offspring saying, ‘I have created them for the Fire. They will perform what the dwellers of Hell do.’“ A man asked ‘Then why perform the deeds, O Messenger of Allah (SAW) ?’“So, Allah’s Messenger (SAW) said, “When Allah creates a slave for Paradise, He gets him to do deeds of those who will go to Paradise till he dies doing deeds of those who dwell in Paradise. So Allah admits him to Paradise. And, when Allah creates a slave for Hell, He gets him to do deeds of the people of Hell till he dies doing deeds of those who dwell in Hell. So Allah admits him to Hell.”
[Ahmed 311]