جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 997

نوحہ حرام ہے

راوی: عبداللہ بن ابی زیاد , یعقوب بن ابراہیم بن سعد , ابوصالح , کیسان , زہری , سالم بن عبداللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُکَائِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ کَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ الْبُکَائَ عَلَی الْمَيِّتِ قَالُوا الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُکَائِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ وَذَهَبُوا إِلَی هَذَا الْحَدِيثِ و قَالَ ابْنُ الْمُبَارَکِ أَرْجُو إِنْ کَانَ يَنْهَاهُمْ فِي حَيَاتِهِ أَنْ لَا يَکُونَ عَلَيْهِ مِنْ ذَلِکَ شَيْئٌ

عبداللہ بن ابی زیاد، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، ابوصالح، کیسان، زہری، حضرت سالم بن عبداللہ اپنے والد سے وہ حضرت عمر سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میت کے گھر والوں کے بلند آواز سے رونے پر میت کو عذاب ہوتا ہے اس باب میں حضرت اور عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کی حدیث حسن صحیح ہے اہل علم میت پر زور سے رونے کو حرام کہتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ اگر میت کے گھر والے روئیں تو ان کے رونے سے میت پر عذاب ہوتا ہے یہ حضرات اسی حدیث پر عمل کرتے ہیں ابن مبارک فرماتے ہیں کہ اگر وہ خود اپنی زندگی میں انہیں اس سے روکتا رہا اور مرنے سے پہلے منع بھی کیا تو امید ہے کہ اس کو عذاب نہیں ہوگا۔

Saalim ibn Abdullah reported on the authority of his father that Sayyidina Umar ibn Khattab reported Allah’s Messenger as saying, “The dead is punished because of the weeping over him of his folks.”

[Ahmed386, Bukhari 1292, Muslim 927, Nisai 1849, Ibn e Majah 1593]

یہ حدیث شیئر کریں