جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 996

نوحہ حرام ہے

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , مسعودی , علقمہ بن مرثد , ابوربیع , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ وَالْمَسْعُودِيُّ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ أَبِي الرَّبِيعِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعٌ فِي أُمَّتِي مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ لَنْ يَدَعَهُنَّ النَّاسُ النِّيَاحَةُ وَالطَّعْنُ فِي الْأَحْسَابِ وَالْعَدْوَی أَجْرَبَ بَعِيرٌ فَأَجْرَبَ مِائَةَ بَعِيرٍ مَنْ أَجْرَبَ الْبَعِيرَ الْأَوَّلَ وَالْأَنْوَائُ مُطِرْنَا بِنَوْئٍ کَذَا وَکَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، مسعودی، علقمہ بن مرثد، ابوربیع، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زمانہ جاہلیت کی چار چیزیں ایسی ہیں جو میری امت کے چند لوگ نہیں چھوڑیں گے نوحہ کرنا نسب پر طعن کرنا چھوٹ یعنی یہ اعتقاد رکھنا کہ اونٹ خارش ہوئی تو سب کو ہی ہوگئی اگر ایسا ہی ہے تو پہلے اونٹ کو کس سے لگائی تھی اور یہ اعتقاد رکھنا کہ بارش ستاروں کی گردش سے ہوتی۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said. Four things of the jahiliyah, people of my ummah will not abandon: wailing taking pride over line of descent, believing that infection and mangy camel cause hundred to get the same so who infected the first, and that it rains because of movement of stars.”

[Ahmed9376]

یہ حدیث شیئر کریں