وصیت کی ترغیب
راوی: اسحاق بن منصور , عبداللہ بن نمیر , عمرو , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ يَبِيتُ لَيْلَتَيْنِ وَلَهُ شَيْئٌ يُوصِي فِيهِ إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ مَکْتُوبَةٌ عِنْدَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ أَبِي أَوْفَی قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
اسحاق بن منصور، عبداللہ بن نمیر، عمرو، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مسلمان کو یہ حق نہیں کہ وہ دو راتیں بھی اس طرح گزارے کہ اس کی پاس کوئی ایسی چیز ہو جس کی وصیت کرنی چاہیے لیکن وہ صیت کتابت کی صورت میں اس کے پاس موجود نہ ہو اس باب میں ابن ابی اوفیٰ سے بھی روایت ہے امام عیسیٰ فرماتے ہیں کہ ابن عمر کی حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Umar reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “It is upon every Muslim who possesses something for which he shQuld leave instructions that he should not let two nights pass without writing a will about it?.”
[Ahmed5197, Bukhari 1314, Muslim 1627, Ibn e Majah 2699, Abu Dawud 2862]