جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 947

اگر محرم احرام کی حالت میں سر منڈ ادے تو کیا حکم ہے

راوی: ابن ابی عمر , سفیان بن عیینہ , ایوب , ابن ابی نجیح , اعرج , عبدالکریم , کعب بن عجرہ

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ وَابْنِ أَبِي نَجِيحٍ وَحُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ وَعَبْدِ الْکَرِيمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهِ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ مَکَّةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ وَهُوَ يُوقِدُ تَحْتَ قِدْرٍ وَالْقَمْلُ يَتَهَافَتُ عَلَی وَجْهِهِ فَقَالَ أَتُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ هَذِهِ فَقَالَ نَعَمْ فَقَالَ احْلِقْ وَأَطْعِمْ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاکِينَ وَالْفَرَقُ ثَلَاثَةُ آصُعٍ أَوْ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ انْسُکْ نَسِيکَةً قَالَ ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ أَوْ اذْبَحْ شَاةً قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ الْمُحْرِمَ إِذَا حَلَقَ رَأْسَهُ أَوْ لَبِسَ مِنْ الثِّيَابِ مَا لَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَلْبَسَ فِي إِحْرَامِهِ أَوْ تَطَيَّبَ فَعَلَيْهِ الْکَفَّارَةُ بِمِثْلِ مَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، ایوب، ابن ابی نجیح، اعرج، عبدالکریم، حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حدیبیہ میں مکہ مکرمہ داخل ہونے سے پہلے ان کے پاس سے گزرے جبکہ وہ احرام کی حالت میں ہنڈیا کے نیچے آگ سلگا رہے تھے اور جوئیں گر کر ان کے منہ پر پڑ رہی تھیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا یہ جوئیں تمہیں اذیت دیتی ہیں؟ عرض کیا ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سر منڈالو اور ایک فرق (تین صاع) کھاناچھ مسکینوں کو کھلادو۔ یا پھر تین دن روزہ رکھو یا ایک جانور ذبح کرو۔ ابن ابی نجیح کہتے ہیں یا ایک بکری ذبح کرو امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اسی پر علماء صحابہ و تابعین کا عمل ہے کہ محرم جب سر منڈوائے یا ایسا کپڑا پہن لے جو احرام میں نہیں پہننا چاہیے تھا یا خوشبو لگائے تو اس پر کفارہ ہوگا جیسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے۔

Sayyidina Ka’b ibn Ujrah (RA) reported that the Prophet (SAW) passed by him in Hudaybiyah before enterring Makkah while he was a muhrim, kindling a fire un a vessel and lice infested his face. He (the Prophet) asked him, ‘Do they trouble you?” He said, “Yes.” So, the Prophet said, “Shave your head and feed a faraq to six poor people-and a faraq is three sa-or fast three days, or sacrifice an animal.” The version of lbn Nujayh has, “or sacrifice a goat.”

[Bukhari 921, Muslim 80]

یہ حدیث شیئر کریں