جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 934

حج میں شرط لگانا ۔

راوی: زیاد بن ایوب , عباد بن عوام , ہلال بن خباب , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ضُبَاعَةَ بِنْتَ الزُّبَيْرِ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ أَفَأَشْتَرِطُ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ کَيْفَ أَقُولُ قَالَ قُولِي لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ مَحِلِّي مِنْ الْأَرْضِ حَيْثُ تَحْبِسُنِي قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَرَوْنَ الِاشْتِرَاطَ فِي الْحَجِّ وَيَقُولُونَ إِنْ اشْتَرَطَ فَعَرَضَ لَهُ مَرَضٌ أَوْ عُذْرٌ فَلَهُ أَنْ يَحِلَّ وَيَخْرُجَ مِنْ إِحْرَامِهِ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَلَمْ يَرَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ الِاشْتِرَاطَ فِي الْحَجِّ وَقَالُوا إِنْ اشْتَرَطَ فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَخْرُجَ مِنْ إِحْرَامِهِ وَيَرَوْنَهُ کَمَنْ لَمْ يَشْتَرِطْ

زیاد بن ایوب، عباد بن عوام، ہلال بن خباب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ضباعہ بنت زبیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حج کرنا چاہتی ہوں کیا میں شرط لگا سکتی ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں وہ عرض کرنے لگیں کیا ! کہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کہو "لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ مَحِلِّي مِنْ الْأَرْضِ حَيْثُ تَحْبِسُنِي " (میں حاضر ہوں اے اللہ تیری بارگاہ میں حاضر ہوں اس زمین میں جہاں تو روکے احرام سے باہر آجاؤں گی) اس باب میں حضرت جابر۔ اسماء اور عائشہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ حج میں شرط لگانا جائز ہے (یعنی احرام کو مشروط کرنا) وہ فرماتے ہیں کہ اگر مشروط احرام کی نیت کی ہو اور پھر بیمار یا معذور ہو جائے تو اس کیلئے احرام کھولنا جائز ہے امام شافعی۔ احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے بعض علماء کے نزدیک حج کو کسی شرط کے ساتھ مشروط کرنا جائز نہیں وہ فرماتے ہیں کہ اگر شرط کی تب بھی احرام کھولنا جائز نہیں، گویا ان کے نزدیک شرط لگانا دونوں برابر ہیں۔

Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that Sayyidah Duba’ah bint Zubayr (RA) met the Prophet (SAW) and asked him, “0 Messenger.of Allah! I intend to perform Hajj, May I place a condition?” He said, “Yes.” She asked, “How?” He said, “Say: Here am I, 0 Allah! Here am I . I will come out of the sacred state whereever You stop me.

[Ahmed3117, Muslim 1208, Nisai 2761, Ibn e Majah 2938]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں