باب
راوی: علی بن خشرم , عیسیٰ بن یونس , ابن جریج , ابوزبیر , جابر
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمِي يَوْمَ النَّحْرِ ضُحًی وَأَمَّا بَعْدَ ذَلِکَ فَبَعْدَ زَوَالِ الشَّمْسِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُ لَا يَرْمِي بَعْدَ يَوْمِ النَّحْرِ إِلَّا بَعْدَ الزَّوَالِ
علی بن خشرم، عیسیٰ بن یونس، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قربانی کے دن چاشت کے وقت کنکریاں مرتے تھے لیکن دوسرے دنوں میں زوال شمس کے بعد کنکریاں مارتے تھے، امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے اکثر اہل علم کا اس پر عمل ہے کہ قربانی کے دن زوال آفتاب کے بعد ہی کنکریاں ماری جائیں۔
Sayyidina Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) cast pebbles at the time of duha (chaast) on the day of sacrifice (tenth Dul Hajjah). Thereafter, he cast them after zawal (declination of the sun).
[Ahmed14360, Muslim 1299, Abu Dawud 1971, Nisai 3060, Ibn e Majah 3053]