جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 880

امام کو مزدلفہ میں پا نے والے نے حج کو پا لیا

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , داؤد , ابن ابی ہند , اسماعیل بن ابی خالد , زکریا , عروہ بن مضرس بن اوس بن حارثہ بن ام طائی

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ وَإِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ وَزَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسِ بْنِ أَوْسِ بْنِ حَارِثَةَ بْنِ لَامٍ الطَّائِيِّ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمُزْدَلِفَةِ حِينَ خَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي جِئْتُ مِنْ جَبَلَيْ طَيِّئٍ أَکْلَلْتُ رَاحِلَتِي وَأَتْعَبْتُ نَفْسِي وَاللَّهِ مَا تَرَکْتُ مِنْ حَبْلٍ إِلَّا وَقَفْتُ عَلَيْهِ فَهَلْ لِي مِنْ حَجٍّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ شَهِدَ صَلَاتَنَا هَذِهِ وَوَقَفَ مَعَنَا حَتَّی نَدْفَعَ وَقَدْ وَقَفَ بِعَرَفَةَ قَبْلَ ذَلِکَ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا فَقَدْ أَتَمَّ حَجَّهُ وَقَضَی تَفَثَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ قَوْلُهُ تَفَثَهُ يَعْنِي نُسُکَهُ قَوْلُهُ مَا تَرَکْتُ مِنْ حَبْلٍ إِلَّا وَقَفْتُ عَلَيْهِ إِذَا کَانَ مِنْ رَمْلٍ يُقَالُ لَهُ حَبْلٌ وَإِذَا کَانَ مِنْ حِجَارَةٍ يُقَالُ لَهُ جَبَلٌ

ابن ابی عمر، سفیان، داؤد، ابن ابی ہند، اسماعیل بن ابی خالد، زکریا، حضرت عروہ بن مضرس بن اوس بن حارثہ بن ام طائی سے روایت ہے کہ میں مزدلفہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے نکل رہے تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں طے کے دو پہاڑوں سے آیا ہوں میں نے اپنی اونٹنی کو بھی خوب تھکایا اور خود بھی بہت تھک گیا ہوں قسم ہے پروردگار کی میں نے کوئی پہاڑ نہیں چھوڑا جس پر نہ ٹھہرا ہوں کیا میرا حج ہوگیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے ہماری اس وقت کی نماز میں شرکت کی اور واپس جانے تک ہمارے پاس ٹھہرا اس سے پہلے ایک رات، دن عرفات میں ٹھہرا تو اس کا حج پورا ہوگیا اور اس کی میل کچیل دور ہوگئی امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے

Sayyidina Urwah ibn Mudarris ibn Aws ibn Harithah ibn al-Umm at-Ta’i said that he met Allahs Messenger at Muzdalifah while he was coming out for salah. He submitted, 0 Messenger of Allah, I have come from Mount Tai. I have tired my riding beast (she-camel) and wearied myself. By Allah, I have not let any mountain go where I have not stood. Is my Hajj valid?” So Allah’s Messenger (SAW) said, ‘He who offered this prayer with us and stays with us till we are here and he has observed the standing at Arafat before this during (any portion of) day or night, has indeed performed Hajj and done his duty.”

[Ahmed18328, Abu Dawud 1950, Nisai 3036, Ibn e Majah 3016]

یہ حدیث شیئر کریں