عرفات سے واپسی
راوی: محمود بن غیلان , وکیع , بشر ابن سری , ابونعیم , سفیان بن عیینہ , ابی زبیر , جابر
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَبِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ وَأَبُو نُعَيْمٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْضَعَ فِي وَادِي مُحَسِّرٍ وَزَادَ فِيهِ بِشْرٌ وَأَفَاضَ مِنْ جَمْعٍ وَعَلَيْهِ السَّکِينَةُ وَأَمَرَهُمْ بِالسَّکِينَةِ وَزَادَ فِيهِ أَبُو نُعَيْمٍ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَرْمُوا بِمِثْلِ حَصَی الْخَذْفِ وَقَالَ لَعَلِّي لَا أَرَاکُمْ بَعْدَ عَامِي هَذَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
محمود بن غیلان، وکیع، بشر ابن سری، ابونعیم، سفیان بن عیینہ، ابی زبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وادی محسر میں تیزی سے چلے، بشر نے اس میں یہ اضافہ کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مزدلفہ سے لوٹے تو اطمینان کے ساتھ اور صحابہ کا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی کا حکم دیا، ابونعیم نے یہ الفاظ زائد نقل کئے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کو ایسی کنکریاں مارنے کا حکم دیا جو دو انگلیوں میں پکڑی جا سکیں یعنی کھجور کی گٹھلی کے برابر پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شاید میں اس سال کے بعد تم لوگوں کو نہ دیکھ سکوں اس باب میں حضرت اسامہ بن زید سے بھی روایت ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Jabir reported that the Prophet (SAW) hurried out of the valley Muhassir. Bishr (RA) added that when he returned from the assembly (Muzdalilfah), he was at peace and commanded them (the sahabah ) to be at peace. Abu Nu’aym added that the Prophet commanded them to cast such pebbles at the jamrah which they could hoid in their fingers. He also said, “Perhaps, I may not see you after this year.”
[Ahmed14559, Muslim 1297, Abu Dawud 1944, Nisai 3021, Ibn e Majah 3023]
——————————————————————————–