جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 86

بغیر وضو سلام کو جواب دینا مکروہ ہے

راوی: نصربن علی , محمد بن بشار , ابواحمد , سفیان , ضحاک بن عثمان , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الزُّبَيْرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا سَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبُولُ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَإِنَّمَا يُکْرَهُ هَذَا عِنْدَنَا إِذَا کَانَ عَلَی الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ وَقَدْ فَسَّرَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ ذَلِکَ وَهَذَا أَحَسَنُ شَيْئٍ رُوِيَ فِي هَذَا الْبَابِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ الْمُهَاجِرِ بْنِ قُنْفُذٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ وَعَلْقَمَةَ بْنِ الْفَغْوَائِ وَجَابِرٍ وَالْبَرَائِ

نصربن علی، محمد بن بشار، ابواحمد، سفیان، ضحاک بن عثمان، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے سلام کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیشاب کر رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے جواب نہیں دیاامام ابوعیسٰی کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور ہمارے نزدیک سلام کرنا اور وقت مکروہ ہے جب وہ قضائے حاجت کے لئے بیٹھا ہوا ہو بعض اہل علم نے اس حدیث کے یہی معنی لئے ہیں اس باب میں یہ احسن حدیث ہے اور اس باب میں مہاجر بن قنفذ عبداللہ بن حنظلہ علقمہ بن فغوا جابر اور براء سے بھی روایت ہے۔

Sayyidina Ibn Umar (RA) narrated that a man greeted the Prophet (SAW) with salaam while he was passing urine. So, he did not give him a reply.

یہ حدیث شیئر کریں