سوری پر طواف کرنا
راوی: بشر بن ہلال , عبدالوارث , عبدالوہاب , خالد , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ طَافَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رَاحِلَتِهِ فَإِذَا انْتَهَی إِلَی الرُّکْنِ أَشَارَ إِلَيْهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَبِي الطُّفَيْلِ وَأُمِّ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ کَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ يَطُوفَ الرَّجُلُ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ رَاکِبًا إِلَّا مِنْ عُذْرٍ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ
بشر بن ہلال، عبدالوارث، عبدالوہاب، خالد، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی اونٹنی پر سوار ہو کر طواف کیا پس جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجر اسود کے سامنے پہنچے تو اس کی طرف اشارہ کر دیتے تھے۔ اس باب میں حضرت جابر ابوطفیل اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی روایت ہے، امام بو عیسیٰ ترمذی فرماتے ہیں حدیث ابن عباس حسن صحیح ہے بعض اہل علم صفا ومروہ کی سعی اور بیت اللہ کا طواف بغیر عذر کے سواری پر کرنا مکروہ سمجھتیہیں امام شافعی کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) said that the Prophet (SAW) made the tawaf on his riding beast. When he came to a corner (Hajr Aswad), he would make a gesture towards it.
[Bukhari 1612,Nisai 2952]