جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 829

احرم کی حالت میں نکاح کرنا مکروہ ہے

راوی: احمد بن منیع , اسماعیل بن علیہ , ایوب , نافع , نبیہ بن وہب

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ مَعْمَرٍ أَنْ يُنْکِحَ ابْنَهُ فَبَعَثَنِي إِلَی أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ وَهُوَ أَمِيرُ الْمَوْسِمِ بِمَکَّةَ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ إِنَّ أَخَاکَ يُرِيدُ أَنْ يُنْکِحَ ابْنَهُ فَأَحَبَّ أَنْ يُشْهِدَکَ ذَلِکَ قَالَ لَا أُرَاهُ إِلَّا أَعْرَابِيًّا جَافِيًا إِنَّ الْمُحْرِمَ لَا يَنْکِحُ وَلَا يُنْکَحُ أَوْ کَمَا قَالَ ثُمَّ حَدَّثَ عَنْ عُثْمَانَ مِثْلَهُ يَرْفَعُهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي رَافِعٍ وَمَيْمُونَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عُثْمَانَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَابْنُ عُمَرَ وَهُوَ قَوْلُ بَعْضِ فُقَهَائِ التَّابِعِينَ وَبِهِ يَقُولُ مَالِکٌ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ لَا يَرَوْنَ أَنْ يَتَزَوَّجَ الْمُحْرِمُ قَالُوا فَإِنْ نَکَحَ فَنِکَاحُهُ بَاطِلٌ

احمد بن منیع، اسماعیل بن علیہ، ایوب، نافع، نبیہ بن وہب سے روایت ہے کہ ابن معمر نے اپنے بیٹے کی شادی کا ارادہ کیا تو مجھے امیر حج ابان بن عثمان کے پاس بھیجا میں گیا اور کہا کہ آپ کا بھائی اپنے بیٹے کا نکاح کرنا چاہتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ آپ اس بات پر گواہ ہوں ابان بن عثمان نے فرمایا وہ گنوار اور بے عقل آدمی ہے، محرم (احرام باندھنے والا) نہ خود نکاح کر سکتا ہے اور نہ کسی کا نکاح کروا سکتا ہے یا اسی طرح کچھ کہا پھر حضرت عثمان سے مرفوعاً اسی کے مثل روایت بیان کی اس باب میں حضرت ابورافع اور میمونہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عثمان کی حدیث حسن صحیح ہے۔ بعض صحابہ کا اسی پر عمل ہے جن میں عمر بن خطا ب، علی، اور ابن عمر شامل ہیں پھر بعض فقہاء تابعین امام مالک شافعی، احمد اور اسحاق بھی احرام کی حالت میں نکاح کرنے کو نا جائز سمجھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر نکاح کر لیا جائے تو وہ نکاح باطل ہے

Nubayh ibn Wahb reported that Ibn Ma’mar decided to have his son married. So, he sent Nubayh to the amir of the pilgrimage Aban ibn Uthman (RA). He went to him and said, ‘Your brother intends to have his son married and that you should witness the solemnising.’ He said, ‘I find him not but illiterate. Neither does a pilgrim in the state of ihram marry nor have anyone married.’ (Or, as he said). Then he narrated from Uthman like that a marfu hadith.

[Ahmed462,Muslim 1409,Abu Dawud 1841,Nisai 2840,Ibn e Majah 1966]

یہ حدیث شیئر کریں