محرم کے پچھنے لگانا
راوی: قتیبہ , سفیان بن عیینہ , عمرو بن دینار , طاؤس , عطاء , عباس
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ وَعَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ وَعَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَخَّصَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الْحِجَامَةِ لِلْمُحْرِمِ قَالُوا لَا يَحْلِقُ شَعْرًا و قَالَ مَالِکٌ لَا يَحْتَجِمُ الْمُحْرِمُ إِلَّا مِنْ ضَرُورَةٍ و قَالَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَالشَّافِعِيُّ لَا بَأْسَ أَنْ يَحْتَجِمَ الْمُحْرِمُ وَلَا يَنْزِعُ شَعَرًا
قتیبہ، سفیان بن عیینہ، عمرو بن دینار، طاؤس، عطاء، حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احرام کی حالت میں پچھنے لگائے اس باب میں حضرت انس، عبداللہ بن بحینہ، اور جابر سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے بعض اہل علم محرم کو پچھنے لگانے کی اجازت دیتے ہیں بشرطیکہ بال نہ مونڈھے امام مالک فرماتے ہیں کہ محرم بغیر ضرورت کے پچھنے نہ لگائے سفیان ثوری اور امام شافعی کہتے ہیں کہ اگر بال نہ اکھاڑے جائیں تو محرم کے لئے پچھنے لگانے میں کوئی حرج نہیں
Sayyidina lbn Abbas (RA) reported that the Prophet (SAW) had himself cupped when he was in the state of ihram.
[Ahmed1928, Bukhari 1835, Muslim 1202, Abu Dawud 1835, Nisai 2843, Ibn e Majah 3081]
——————————————————————————–