جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 827

محرم کا کن جانوروں کو مارنا جائز ہے

راوی: احمد بن منیع , ہشیم , یزید بن ابی زیاد , ابن ابی نعم , ابوسعید

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي زِيَادٍ عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَقْتُلُ الْمُحْرِمُ السَّبُعَ الْعَادِيَ وَالْکَلْبَ الْعَقُورَ وَالْفَأْرَةَ وَالْعَقْرَبَ وَالْحِدَأَةَ وَالْغُرَابَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا الْمُحْرِمُ يَقْتُلُ السَّبُعَ الْعَادِيَ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَالشَّافِعِيِّ و قَالَ الشَّافِعِيُّ کُلُّ سَبُعٍ عَدَا عَلَی النَّاسِ أَوْ عَلَی دَوَابِّهِمْ فَلِلْمُحْرِمِ قَتْلُهُ

احمد بن منیع، ہشیم، یزید بن ابی زیاد، ابن ابی نعم، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا محرم کے لئے درندے کاٹنے والے کتے چوہے بچھو چیل اور کوے کو مارنا جائز ہے اما ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن ہے اہل علم کا اسی پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ درندے اور کا ٹنے والے کتے کو قتل کرنے میں کوئی حرج نہیں سفیان ثوری اور امام شافعی کا یہی قول ہے امام شافعی فرماتے ہیں کہ جو درندہ انسان یا جانور پر حملہ آور ہوتا ہو تو محرم کے لئے اس کو مارنا بھی جائز ہے۔

Sayyidina Abu Saeed reported that the Prophet (SAW) said, A pilgrim who has assumed tbe ihram may kill seven : the wild beasts, the dog that bites, the rat, the scorpion, the eagle, and the crow

[Ahmed11755, Abu Dawud 1848, Ibn e Majah 3089]

یہ حدیث شیئر کریں