جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 82

بوسہ سے وضو نہیں ٹوٹتا

راوی: قتیبہ , ہناد , ابوکریب , احمد بن منیع , محمود بن غیلان , ابوعمار , وکیع , اعمش , حبیب بن ابی بن ثابت , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَهَنَّادٌ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ وَأَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالُوا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَّلَ بَعْضَ نِسَائِهِ ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ قُلْتُ مَنْ هِيَ إِلَّا أَنْتِ قَالَ فَضَحِکَتْ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رُوِيَ نَحْوُ هَذَا عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ قَالُوا لَيْسَ فِي الْقُبْلَةِ وُضُوئٌ و قَالَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَالْأَوْزَاعِيُّ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ فِي الْقُبْلَةِ وُضُوئٌ وَهُوَ قَوْلُ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَإِنَّمَا تَرَکَ أَصْحَابُنَا حَدِيثَ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا لِأَنَّهُ لَا يَصِحُّ عِنْدَهُمْ لِحَالِ الْإِسْنَادِ قَالَ و سَمِعْت أَبَا بَکْرٍ الْعَطَّارَ الْبَصْرِيَّ يَذْکُرُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمَدِينِيِّ قَالَ ضَعَّفَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ هَذَا الْحَدِيثَ جِدًّا وَقَالَ هُوَ شِبْهُ لَا شَيْئَ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يُضَعِّفُ هَذَا الْحَدِيثَ و قَالَ حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عُرْوَةَ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَّلَهَا وَلَمْ يَتَوَضَّأْ وَهَذَا لَا يَصِحُّ أَيْضًا وَلَا نَعْرِفُ لِإِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ سَمَاعًا مِنْ عَائِشَةَ وَلَيْسَ يَصِحُّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْبَابِ شَيْئٌ

قتیبہ، ہناد، ابوکریب، احمد بن منیع، محمود بن غیلان، ابوعمار، وکیع، اعمش، حبیب بن ابی بن ثابت، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی کسی بیوی کا بوسہ لیا پھر نکلے نماز کے لئے اور وضو نہیں کیا عروہ کہتے ہیں میں نے کہا (عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا) سے وہ آپ کے علاوہ کون ہو سکتی ہیں تو آپ ہنسنے لگیںامام ابوعیسٰی کہتے ہیں اس طرح کی روایات کئی صحابہ اور تابعین سے منقول ہیں اور سفیان ثوری اور اہل کوفہ یہی کہتے ہیں کہ بوسہ لینے سے وضو نہیں ٹوٹتا اور مالک بن انس اوزاعی شافعی احمد اور اسحاق نے کہا ہے کہ بوسہ لینے سے وضو ٹوٹتا ہے اور یہی قول ہے کئی صحابہ اور تابعین کا ہمارے اصحاب نے اس سے متعلق حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول حضرت عائشہ کی حدیث پر اس لئے عمل نہیں کیا کہ سند میں ضعف ہونے کی وجہ سے ان کے نزدیک صحیح نہیں ہے امام ترمذی کہتے ہیں میں نے ابوبکر عطار بصری کو علی بن مدینی کا تذکرہ کرتے ہوئے سنا کہ وہ کہتے تھے اس حدیث کو یحیی بن سعید قطان نے ضعیف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ نہ ہونے کے برابر ہے اور کہتے ہیں کہ میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو بھی اس حدیث کو ضعیف کہتے ہوئے سنا اور فرماتے ہیں کہ حبیب بن ابوثابت نے عروہ سے کوئی حدیث نہیں سنی ابراہیم تیمی نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کا بوسہ لیا اور وضو نہیں کیا یہ حدیث بھی صحیح نہیں ابراہیم تیمی کا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سماع ثابت نہیں اس باب میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول کوئی بھی حدیث صحیح نہیں۔

Sayyidina Urwah reported from Sayyidah Aisha (RA) that she said that Prophet (SAW) kissed one of his wives and without making (fresh) ablution stood up for Salah. Urwah said that he remarked, "Who could that be but you." She laughed.

یہ حدیث شیئر کریں