حج افراد
راوی: قتیبہ , عبداللہ بن نافع , عبیداللہ بن عمر , نافع , ابن عمر , ابوعیسی
حَدَّثَنَا بِذَلِکَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ بِهَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی و قَالَ الثَّوْرِيُّ إِنْ أَفْرَدْتَ الْحَجَّ فَحَسَنٌ وَإِنْ قَرَنْتَ فَحَسَنٌ وَإِنْ تَمَتَّعْتَ فَحَسَنٌ و قَالَ الشَّافِعِيُّ مِثْلَهُ وَقَالَ أَحَبُّ إِلَيْنَا الْإِفْرَادُ ثُمَّ التَّمَتُّعُ ثُمَّ الْقِرَانُ
قتیبہ، عبداللہ بن نافع، عبیداللہ بن عمر، نافع، ابن عمر،امام ابوعیسٰی ہم سے روایت کی اس کی قتیبہ نے وہ عبداللہ بن نافع صائغ سے وہ عبیداللہ بن عمر سے وہ نافع سے اور وہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ سفیان ثوری نے فرمایا کہ اگر آدمی حج افراد کرے تو بہتر ہے اور اگر تمتع کرے تو بھی بہتر ہے، امام شافعی فرماتے ہیں کہ ہمارے نزدیک حج افراد سب سے بہتر ہے پھر حج تمتع اور اس کے بعد حج قران۔