ترک حج کی مذمت
راوی: محمد بن یحیی , مسلم بن ابراہیم , ہلال بن عبداللہ , ابن عمرو بن مسلم , علی
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْقُطَعِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَی رَبِيعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ الْبَاهِلِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَلَکَ زَادًا وَرَاحِلَةً تُبَلِّغُهُ إِلَی بَيْتِ اللَّهِ وَلَمْ يَحُجَّ فَلَا عَلَيْهِ أَنْ يَمُوتَ يَهُودِيًّا أَوْ نَصْرَانِيًّا وَذَلِکَ أَنَّ اللَّهَ يَقُولُ فِي کِتَابِهِ وَلِلَّهِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنْ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَفِي إِسْنَادِهِ مَقَالٌ وَهِلَالُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ مَجْهُولٌ وَالْحَارِثُ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ
محمد بن یحیی، مسلم بن ابراہیم، ہلال بن عبد اللہ، ابن عمرو بن مسلم، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص سامان سفر اور اپنی سواری کی ملکیت رکھتا ہو کہ وہ اسے بیت اللہ تک پہنچا سکے پھر اس کے باوجود وہ حج نہ کرے تو اس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ یہودی یا نصرانی ہو کر مرے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ اپنی کتاب میں فرماتا ہے (وَلِلَّهِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنْ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا) اور اللہ کے لئے بیت اللہ کا حج ان لوگوں پر فرض ہے جو اس کی استطاعت رکھتے ہوں۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف اسی سند سے پہچانتے ہیں اور اس کی سند میں کلام ہے ہلال بن عبداللہ مجہول ہے اور حارث کو حدیث میں ضعیف کہا گیا ہے
Sayyidina Ali (RA) narrated that Allah’s Messenger (SAW) said, “If a person possesses enough provision of journey and a ridingbeast to take him to the House of Allah but does not perform Hajj then it makes no difference whether he dies a Jew or a Christian. and that is because Allah has said in His Book.”
And pilgrimage to the House is a duty of Mankind towards Allah, for him who is able to make his way to it. (3: 97)