رمضان میں نماز شب ( یعنی تراویح) کی ترغیب اور فضلیت
راوی: عبد بن حمید , عبدالرزاق , معمر , زہری , ابوسلمہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرَغِّبُ فِي قِيَامِ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَأْمُرَهُمْ بِعَزِيمَةٍ وَيَقُولُ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْأَمْرُ عَلَی ذَلِکَ ثُمَّ کَانَ الْأَمْرُ کَذَلِکَ فِي خِلَافَةِ أَبِي بَکْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلَافَةِ عُمَرَ عَلَی ذَلِکَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قیام رمضان (تراویح) کی طرف رغبت دیتے لیکن وجوب کا حکم نہ فرماتے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے جس شخص نے رمضان (کی راتوں) میں ایمان اور اخلاص کے ساتھ قیام کیا (یعنی نماز پڑھی) اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیئے گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وفات پا جانے تک اسی پر عمل رہا اسی طرح خلافت ابوبکر صدیق اور پھر خلافت عمر کے ابتدائی دور میں بھی اسی پر عمل رہا اس باب میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی روایت ہے یہ حدیث صحیح ہے اور زہری نے یہ حدیث بواسط عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مرفوعاً روایت کی ہے
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger encouraged people to offer (voluntary) salah during Ramadan without prescribing it as an obligation. He would say, “He who stands in prayer during Ramadan with faith and seeking reward sincerely is forgiven what has past of his sins”. Then Allah’s Messenger (SAW) died while this was practiced. Then it was done like that in the caliphate of Abu Bakr and the early period of the caliphate of Umar ibn Khattab (RA) in the same manner.
[Ahmed7792, Muslim 759, Abu Dawud 1371, Nisai 2100]