جو شخص رمضان میں کھا نا کھا کر سفر کے لئے نکلے ۔
راوی: محمد بن اسماعیل , سعید بن ابومریم سے وہ محمد بن جعفر سے وہ زید بن اسلم
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ قَالَ أَتَيْتُ أَنَسَ بْنُ مَالِکٍ فِي رَمَضَانَ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ هُوَ ابْنُ أَبِي کَثِيرٍ هُوَ مَدِينِيٌّ ثِقَةٌ وَهُوَ أَخُو إِسْمَعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ هُوَ ابْنُ نَجِيحٍ وَالِدُ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمَدِينِيِّ وَکَانَ يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ يُضَعِّفُهُ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا الْحَدِيثِ وَقَالُوا لِلْمُسَافِرِ أَنْ يُفْطِرَ فِي بَيْتِهِ قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ وَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَقْصُرَ الصَّلَاةَ حَتَّی يَخْرُجَ مِنْ جِدَارِ الْمَدِينَةِ أَوْ الْقَرْيَةِ وَهُوَ قَوْلُ إِسْحَقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيِّ
محمد بن اسماعیل، سعید بن ابومریم سے وہ محمد بن جعفر سے وہ زید بن اسلم سے وہ محمد بن منکدر سے اور وہ محمد بن کعب سے روایت کرتے ہیں کہ میں انس بن مالک کے پاس آیا اور پھر اسی کی مثل روایت کرتے ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن ہے محمد بن جعفر، ابن ابی کثیر مدنی ہیں یہ ثقہ ہیں اور اسماعیل بن جعفر کے بھائی ہیں عبداللہ بن جعفر نجیح کے عبداللہ بن نجیح کے بیٹے اور علی بن مدینی کے والد ہیں۔ یحیی بن معین انہیں ضعیف کہتے ہیں۔ بعض اہل علم کا اس حدیث پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ مسافر کو سفر کے لئے نکلنے سے پہلے افطار کرنا چاہیے۔ لیکن قصر نماز اس وقت تک نہ شروع کرے جب تک گاؤں یا شہر کی حددو سے باہر نہ نکل جائے یہ اسحاق بن ابراہیم کا قول ہے۔
Muhammad ibn Ismail reported from Saeed ibn Abu Maryam, from Muhammad ibn Ja’far, from Zayd ibn Aslam, from Muhammad ibn Munkadir and he from Muhammad ibn Kab who said, I visited Anas (RA) and a hadith like the foregoing.