ایام تشریق میں روزہ رکھنا حرام ہے
راوی: ہناد , وکیع , موسیٰ بن علی , عقبہ بن عامر
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مُوسَی بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمُ عَرَفَةَ وَيَوْمُ النَّحْرِ وَأَيَّامُ التَّشْرِيقِ عِيدُنَا أَهْلَ الْإِسْلَامِ وَهِيَ أَيَّامُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَسَعْدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَجَابِرٍ وَنُبَيْشَةَ وَبِشْرِ بْنِ سُحَيْمٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُذَافَةَ وَأَنَسٍ وَحَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيِّ وَکَعْبِ بْنِ مَالِکٍ وَعَائِشَةَ وَعَمْرِو بْنِ الْعَاصِ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ يَکْرَهُونَ الصِّيَامَ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ إِلَّا أَنَّ قَوْمًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ رَخَّصُوا لِلْمُتَمَتِّعِ إِذَا لَمْ يَجِدْ هَدْيًا وَلَمْ يَصُمْ فِي الْعَشْرِ أَنْ يَصُومَ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ وَبِهِ يَقُولُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَأَهْلُ الْعِرَاقِ يَقُولُونَ مُوسَی بْنُ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ وَأَهْلُ مِصْرَ يَقُولُونَ مُوسَی بْنُ عُلِيٍّ و قَالَ سَمِعْت قُتَيْبَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ اللَّيْثَ بْنَ سَعْدٍ يَقُولُ قَالَ مُوسَی بْنُ عَلِيٍّ لَا أَجْعَلُ أَحَدًا فِي حِلٍّ صَغَّرَ اسْمَ أَبِي
ہناد، وکیع، موسیٰ بن علی، حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عرفہ کا دن اور عیدالاضحی کا دن اور ایام تشریق (یعنی ذی الحجہ کی گیارہویں، تیرہویں تاریخ) ہم مسلمانوں کے عید اور کھانے پینے کے دن ہیں۔ اس باب میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سعد، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جابر نبیشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، بشر بن سحیمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عائشہ عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عقبہ بن عا مر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ اہل علم کا اس پر عمل ہے کہ ایام تشریق میں روزے رکھنا مکروہ ہے لیکن صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی ایک جماعت اور بعض صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم متمتع کے لئے اگر اس کے پاس قربانی کے لئے جانور نہ ہو تو روزہ رکھنے کی اجازت دیتے ہیں بشرطیکہ اس نے پہلے دس دنوں میں روزے نہ رکھے ہوں۔ امام شافعی رحمہ اللہ ، مالک رحمہ اللہ، احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں کہ اہل عراق موسیٰ بن علی بن رباح اور اہل مصر موسی بن علی کہتے ہیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں کہ میں نے قتیبہ کو لیث بن سعد کے حوالے سے کہتے ہوئے سنا ہے کہ موسیٰ بن علی کہا کرتے تھے کہ میں اپنے باپ کے نام کی تصغیر کرنے والے کو کبھی معاف نہیں کروں گا
Sayyidina Uqbah ibn Aamir reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The day of Arafah, the day of sacrifice and the days of tashriq are eid days (festivals) for us, the people of Islam. These are days to eat and drink”.
[Abu Dawud 2419, Nisai 3001]