ہوا کے خارج ہونے سے وضو کا ٹوٹ جانا
راوی: محمود بن غیلان , عبدالرزاق , معمر , ہمام بن منبہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبَلُ صَلَاةَ أَحَدِکُمْ إِذَا أَحْدَثَ حَتَّی يَتَوَضَّأَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ وَعَلِيِّ بْنِ طَلْقٍ وَعَائِشَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ قَوْلُ الْعُلَمَائِ أَنْ لَا يَجِبَ عَلَيْهِ الْوُضُوئُ إِلَّا مِنْ حَدَثٍ يَسْمَعُ صَوْتًا أَوْ يَجِدُ رِيحًاو قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ إِذَا شَکَّ فِي الْحَدَثِ فَإِنَّهُ لَا يَجِبُ عَلَيْهِ الْوُضُوئُ حَتَّی يَسْتَيْقِنَ اسْتِيقَانًا يَقْدِرُ أَنْ يَحْلِفَ عَلَيْهِ وَقَالَ إِذَا خَرَجَ مِنْ قُبُلِ الْمَرْأَةِ الرِّيحُ وَجَبَ عَلَيْهَا الْوُضُوئُ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَإِسْحَقَ
محمود بن غیلان، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کو حدث ہو جائے تو اللہ تعالیٰ اس وقت تک اس کی نماز قبول نہیں فرماتا جب تک وضو نہ کر لےامام ابوعیسٰی کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس باب میں عبداللہ بن زید علی بن طلق عائشہ ابن عباس اور ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایات مذکور ہیں امام ابوعیسٰی کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور یہ علماء کا قول ہے کہ وضو اس وقت تک واجب نہیں ہوتا جب تک حدث نہ ہو اور وہ آواز نہ سنے یا بو نہ آئے ابن مبارک کہتے ہیں اگر شک ہو تو وضو واجب نہیں ہوتا یہاں تک کہ اس حد تک یقین ہو جائے کہ اس پر قسم کھا سکے اور کہا ہے کہ جب عورت کے قبل سے ریح نکلے تو بھی اس پر وضو واجب ہے یہی قول ہے امام شافعی اور اسحاق کا ۔
Sayyidina Abu hurayrah (RA) reported Allah’s Messenger (SAW) as saying , “If one of you has nullified his ablution then Allah does not accept his salah till he performs ablution”