جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ روزوں کے متعلق ابواب ۔ حدیث 739

اس برے میں کہ عاشو رہ کونسا دن ہے

راوی: قتیبہ , عبدالوارث , یونس , حسن , ابن عباس ما

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَوْمِ عَاشُورَائَ يَوْمُ الْعَاشِرِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي يَوْمِ عَاشُورَائَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ يَوْمُ التَّاسِعِ و قَالَ بَعْضُهُمْ يَوْمُ الْعَاشِرِ وَرُوِيَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ صُومُوا التَّاسِعَ وَالْعَاشِرَ وَخَالِفُوا الْيَهُودَ وَبِهَذَا الْحَدِيثِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ

قتیبہ، عبدالوارث، یونس، حسن، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عاشورہ کا روزہ دس محرم کو رکھنے کا حکم دیا۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے۔ اہل علم کا عاشورہ کے دن میں اختلاف ہے بعض کے نزدیک نو محرم اور بعض دس محرم کو عاشورہ کا دن کہتے ہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی مروی ہے کہ نویں اور دسویں محرم کو روزہ رکھو اور یہودیوں کی مخالفت کرو۔ امام شافعی، احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے

Sayyidina Ibn Abbas (RA) said, “Allah’s Messenger (SAW) enjoined on us the fast of the day of Ashura on the tenth (of Muharram)”.

یہ حدیث شیئر کریں