جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ روزوں کے متعلق ابواب ۔ حدیث 723

شعبان کی پندرھویں رات

راوی: احمد بن منیع , یزید بن ہارون , حجاج بن ارطاہ , یحیی بن ابوکثیر , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ فَقَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَخَرَجْتُ فَإِذَا هُوَ بِالْبَقِيعِ فَقَالَ أَکُنْتِ تَخَافِينَ أَنْ يَحِيفَ اللَّهُ عَلَيْکِ وَرَسُولُهُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي ظَنَنْتُ أَنَّکَ أَتَيْتَ بَعْضَ نِسَائِکَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْزِلُ لَيْلَةَ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ إِلَی السَّمَائِ الدُّنْيَا فَيَغْفِرُ لِأَکْثَرَ مِنْ عَدَدِ شَعْرِ غَنَمِ کَلْبٍ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَکرٍ الصِّدِّيقِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ الْحَجَّاجِ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يُضَعِّفُ هَذَا الْحَدِيثَ و قَالَ يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عُرْوَةَ وَالْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ

احمد بن منیع، یزید بن ہارون، حجاج بن ارطاہ، یحیی بن ابوکثیر، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک رات میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ پایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تلاش میں نکلی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بقیع میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم ڈر رہی تھی کہ اللہ اور اس کا رسول تم پر ظلم نہ کریں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے سمجھا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی دوسری بیوی کے پاس تشریف لے گئے ہوں گے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرھویں رات کو آسمان دنیا پر اترتے ہیں اور بنوکلب کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ تعداد میں لوگوں کی مغفرت فرماتے ہیں اس باب میں حضرت ابوبکر صدیق سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہم حدیث عائشہ کو حجاج کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں امام بخاری نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے امام بخاری کہتے ہیں کہ یحیی بن کثیر نے عروہ سے اور حجاج نے یحیی بن کثیر سے کوئی حدیث نہیں سنی

Savyidah Ashah said (RA) I missed Allah’s Messenger (SAW) one night. So I went out (to search him). He was at Baqi’ and he said. “Were you afraid that Allah and His Messenger would be unfair to you?” I said, “0 Messenger of Allah! I thought that you have gone to one of your wives. He said, “Indeed, Allah the Blessed and the Exalted descends on the night of the fifteenth of Sha’ban to the sky above the earth and forgives people more that the hair of the sheep of Banu Kaib”.

[Ahmed26077, Ibn e Majah 1389]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں