جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ روزوں کے متعلق ابواب ۔ حدیث 721

شعبان اور رمضان کے روزے ملا کر رکھنا

راوی: ہناد , عبدہ , محمد بن عمرو , ابوسلمہ عائشہ

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ وَقَدْ رَوَى سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَ رِوَايَةِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو وَرُوِيَ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ أَنَّهُ قَالَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ هُوَ جَائِزٌ فِي كَلَامِ الْعَرَبِ إِذَا صَامَ أَكْثَرَ الشَّهْرِ أَنْ يُقَالَ صَامَ الشَّهْرَ كُلَّهُ وَيُقَالُ قَامَ فُلَانٌ لَيْلَهُ أَجْمَعَ وَلَعَلَّهُ تَعَشَّى وَاشْتَغَلَ بِبَعْضِ أَمْرِهِ كَأَنَّ ابْنَ الْمُبَارَكِ قَدْ رَأَى كِلَا الْحَدِيثَيْنِ مُتَّفِقَيْنِ يَقُولُ إِنَّمَا مَعْنَى هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّهُ كَانَ يَصُومُ أَكْثَرَ الشَّهْرِ

ہناد، عبدہ، محمد بن عمرو، ابوسلمہ عائشہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی ہے سالم بن ابوالنضر اور کئی راوی بھی ابوسلمہ سے بحوالہ حضرت عائشہ محمد بن عمرو کی حدیث کی مثل روایت کرتے ہیں اس حدیث کے متعلق ابن مبارک سے مروی ہے کہ کلام عرب میں جائز ہے کہ جب اکثر مہینے کے روزے رکھے جائیں تو کہا جائے کہ پورے مہینے کے روزے رکھے چنانچہ کہا جاتا ہے کہ فلاں شخص پوری رات کھڑا رہا حالانکہ ہو سکتا ہے اس نے رات کا کھانا کھایا ہو کسی اور کام میں مشغول ہو ابن مبارک کے نزدیک ام سلمہ اور حضرت عائشہ دونوں کی حدیث ایک ہی ہیں اور اس سے مراد یہی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مہینے کے اکثر دونوں کے روزے رکھتے تھے

We learnt this hadith from Hannad, from Abduh, from Muhammad ibn Amr from Abu Salamah (RA) from Sayyidah Ayshah (RA) from the Prophet -‘

[Ahmed26112, Bukhari 1969, Muslim 1156, Abu Dawud 2434, Nisai 2347]

یہ حدیث شیئر کریں