جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ روزوں کے متعلق ابواب ۔ حدیث 715

نفل روزہ توڑنا

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , سماک بن حرب نے ام ہانی کی اولاد

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ کُنْتُ أَسْمَعُ سِمَاکَ بْنَ حَرْبٍ يَقُولُ أَحَدُ ابْنَيْ أُمِّ هَانِئٍ حَدَّثَنِي فَلَقِيتُ أَنَا أَفْضَلَهُمَا وَکَانَ اسْمُهُ جَعْدَةَ وَکَانَتْ أُمُّ هَانِئٍ جَدَّتَهُ فَحَدَّثَنِي عَنْ جَدَّتِهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا فَدَعَی بِشَرَابٍ فَشَرِبَ ثُمَّ نَاوَلَهَا فَشَرِبَتْ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمَا إِنِّي کُنْتُ صَائِمَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّائِمُ الْمُتَطَوِّعُ أَمِينُ نَفْسِهِ إِنْ شَائَ صَامَ وَإِنْ شَائَ أَفْطَرَ قَالَ شُعْبَةُ فَقُلْتُ لَهُ أَأَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ أُمِّ هَانِئٍ قَالَ لَا أَخْبَرَنِي أَبُو صَالِحٍ وَأَهْلُنَا عَنْ أُمِّ هَانِئٍ وَرَوَی حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ فَقَالَ عَنْ هَارُونَ بْنِ بِنْتِ أُمِّ هَانِئٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ وَرِوَايَةُ شُعْبَةَ أَحْسَنُ هَکَذَا حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ عَنْ أَبِي دَاوُدَ فَقَالَ أَمِينُ نَفْسِهِ و حَدَّثَنَا غَيْرُ مَحْمُودٍ عَنْ أَبِي دَاوُدَ فَقَالَ أَمِيرُ نَفْسِهِ أَوْ أَمِينُ نَفْسِهِ عَلَی الشَّکِّ وَهَکَذَا رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ شُعْبَةَ أَمِينُ أَوْ أَمِيرُ نَفْسِهِ عَلَی الشَّکِّ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، سماک بن حرب نے ام ہانی کی اولاد نے کسی سے یہ حدیث سنی اور پھر ان میں سے افضل ترین شخص جعدہ سے ملاقات کی ام ہانی ان کی دادی ہیں پس وہ اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس آئے اور کچھ پینے کے لئے طلب کیا اور پیا پھر ام ہانی کو دیا تو انہوں نے بھی پیا پھر انہوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں تو روزے سے تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نفلی روزہ رکھنے والا اپنے نفس کا امین ہوتا ہے اگر چاہے تو روزہ رکھے اور چاہے تو افطار کر لے شعبہ نے کہا کیا تم نے خود یہ ام ہانی سے سنا تو جعدہ نے کہا نہیں مجھے یہ واقعہ میرے گھر والوں اور ابوصالح نے سنایا ہے حماد بن سلمہ یہ حدیث سماک سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ام ہانی کے نواسے ہارون اپنی نانی ام ہانی سے روایت کرتے ہیں اور شعبہ کی روایت حسن ہے محمود بن غیلان نے ابوداؤد کے حوالے سے روایت کرتے ہیں محمود کے علاوہ دوسرے راویوں نے ابوداؤد سے شک کے ساتھ أَمِيرُ نَفْسِهِ یا أَمِينُ نَفْسِهِ کے الفاظ نقل کئے ہیں اسی کئی طرق سے شعبہ سے راوی کا یہی شک مروی ہے کہ امیر نفسہ یا أَمِينُ نَفْسِهِ ہے

Mahmud ibn Ghaylan learnt from Abu Dawood who from Shu’bah and he from Simak ibn Harb that he heard from one of the children of Sayyidah Umm Hani Thereafter, he met the most superior of them whose name was Ja’dah. Sayyidah Umm Hani (RA) reported to him and he narrated (to Simak) from her (his grandmother) that Allah’s Messenger visited her and asked for water. He drank it and gave it to her. She too drank it. Having done that, she exclaimed, “0 Messenger of Allah! But, I was fasting!” He said, “One who keeps an optional fast is the turstee of his own soul. If he wishes, he may fast, or, if he wishes, he may cease to fast”. Shu’bah asked him, “Did you hear that directly from Umm Hani?” He said, “No. I was told of it by Abu Salih and my family”. [Ahmed26958]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں