سفر میں روزہ رکھنے کی اجازت
راوی: نصر بن علی , یزید بن زریع , جریری , سفیان بن وکیع , عبدالاعلی , جریری ابونضرہ , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ ح قَالَ و حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ کُنَّا نُسَافِرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمِنَّا الصَّائِمُ وَمِنَّا الْمُفْطِرُ فَلَا يَجِدُ الْمُفْطِرُ عَلَی الصَّائِمِ وَلَا الصَّائِمُ عَلَی الْمُفْطِرِ فَکَانُوا يَرَوْنَ أَنَّهُ مَنْ وَجَدَ قُوَّةً فَصَامَ فَحَسَنٌ وَمَنْ وَجَدَ ضَعْفًا فَأَفْطَرَ فَحَسَنٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
نصر بن علی، یزید بن زریع، جریری، سفیان بن وکیع، عبدالاعلی، جریری ابونضرہ، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر کرتے تو ہم میں سے بعض کا روزہ ہوتا اور بعض بغیر روزے کے ہوتے پس نہ روزہ دار بغیر روزے دار پر اور نہ ہی بے روزہ روزہ دار پر غصے ہوتا بلکہ وہ جانتے تھے کہ جس میں طاقت ہو اور روزہ رکھے وہ بہتر ہے اور جو ضعیف ہونے کی وجہ سے روزہ نہ رکھے اس نے بھی اچھا کیا امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Abu Sa’eed al-Khudri (RA) reported. “We would travel with Allah’s Messenger (SAW) There were with us those who kept fast and those who did not. So, neither did he who did not fast find fault with him who kept fast nor did he who fasted find fault with one who did not. They held that he who had strength and fasted did good and he who was weak and did not fast also did good”.