جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 67

دریا کا پانی پاک ہونا

راوی: قتیبہ , مالک , انصاری , معن , مالک , صفوان بن سلیم , سعید بن سلمہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ سَلَمَةَ مِنْ آلِ ابْنِ الْأَزْرَقِ أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ أَبِي بُرْدَةَ وَهُوَ مِنْ بَنِي عَبْدِ الدَّارِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَرْکَبُ الْبَحْرَ وَنَحْمِلُ مَعَنَا الْقَلِيلَ مِنْ الْمَائِ فَإِنْ تَوَضَّأْنَا بِهِ عَطِشْنَا أَفَنَتَوَضَّأُ مِنْ مَائِ الْبَحْرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ الطَّهُورُ مَاؤُهُ الْحِلُّ مَيْتَتُهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَالْفِرَاسِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ قَوْلُ أَکْثَرِ الْفُقَهَائِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَابْنُ عَبَّاسٍ لَمْ يَرَوْا بَأْسًا بِمَائِ الْبَحْرِ وَقَدْ کَرِهَ بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوُضُوئَ بِمَائِ الْبَحْرِ مِنْهُمْ ابْنُ عُمَرَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو هُوَ نَارٌ

قتیبہ، مالک، انصاری، معن، مالک، صفوان بن سلیم، سعید بن سلمہ سے روایت کرتے ہیں جو اولاد ہیں ابن ازرق کی تحقیق مغیرہ بن ابی بردہ نے کہ وہ عبددار کی اولاد سے ہیں خبر دی ان کو کہ سنا انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ فرماتے ہیں کہ سوال کیا ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم دریا میں سفر کرتے ہیں ہمارے پاس تھوڑا سا پانی ہوتا ہے اگر ہم اس سے وضو کریں تو پیاسے رہ جائیں کیا ہم سمندر کے پانی سے وضو کرلیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کا پانی پاک اور اس کا مردہ حلال ہے اس باب میں حضرت جابر اور فراسی سے بھی روایت ہےامام ابوعیسٰی کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اکثر فقہاء صحابہ جن میں سے حضرت ابوبکر، عمر فاروق اور ابن عباس بھی ہیں ان کا قول یہی ہے کہ دریا کے پانی سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں اور بعض صحابہ کرام نے دریا اور سمندر کے پانی سے وضو کرنے کو مکروہ جانا ہے ان صحابہ میں حضرت عبداللہ بن عمر اور عبداللہ بن عمرو بھی شامل ہیں۔

Safwan inb Sulaym reported on the authority of Sa’eed ibn Salamah of the descendants of ibn al Azraq that Mughirah ibn Abu burdah Abdad Dar informed him that he heard Sayyidina Abu Hurraira say that a man said to Allah’s messenger (SAW), “ O then we would go thirsty. May we make ablution with sea water?” He said ,” Its water is pure and its dead are lawful food”

یہ حدیث شیئر کریں