رمضان کے فضلیت
راوی: ابوکریب , محمد بن علاء بن کریب , ابوبکر بن عیاش , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ بْنِ کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ أَوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ صُفِّدَتْ الشَّيَاطِينُ وَمَرَدَةُ الْجِنِّ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ فَلَمْ يُفْتَحْ مِنْهَا بَابٌ وَفُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ فَلَمْ يُغْلَقْ مِنْهَا بَابٌ وَيُنَادِي مُنَادٍ يَا بَاغِيَ الْخَيْرِ أَقْبِلْ وَيَا بَاغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ وَلِلَّهِ عُتَقَائُ مِنْ النَّارِ وَذَلکَ کُلُّ لَيْلَةٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَسَلْمَانَ
ابوکریب، محمد بن علاء بن کریب، ابوبکر بن عیاش، اعمش، ابوصالح، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب رمضان کی پہلی رات آتی ہے تو شیاطین اور سرکش جنوں کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے اور دوزخ کے دورازے بند کر دئیے جاتے ہیں اور پھر اس کا کوئی دروازہ نہیں کھولا جاتا پھر جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور اس کا کوئی دروازہ بند نہیں کیا جاتا اور پکارنے والا پکارتا ہے اے خیر کے طلبگار آگے بڑھ اور اے شر کے طلبگار ٹھہر جا اور اللہ کی طرف سے بندے آگ سے آزاد کر دئیے جاتے ہیں یہ معاملہ ہر رات جاری رہتا ہے اس باب میں عبدالرحمن بن عوف ابن مسعود اور سلیمان سے بھی روایت ہے
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger said, “When it is the first night of the month of Ramadan, the devils and the rebellious jinns are put in hackles. The gates of Hell are shut and not one of them is opened. And the gates of Paradise are unlocked and none of them is locked. And, an announcer calls, ‘0 seeker of good, come forward. And 0 seeker of evil, desist’. And, freedom from fire is (allowed) by Allah. And, this happens every night”.
[Ahmed8692, Bukhari 1898, Muslim 1079, Nisai 2094, Ibn e Majah 1642]