سوال کرنے کی ممانعت
راوی: محمود بن غیلان وکیع , سفیان , عبدالملک بن عمیر , زید بن عقبہ , سمرہ بن جندب
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ الْمَسْأَلَةَ کَدٌّ يَکُدُّ بِهَا الرَّجُلُ وَجْهَهُ إِلَّا أَنْ يَسْأَلَ الرَّجُلُ سُلْطَانًا أَوْ فِي أَمْرٍ لَا بُدَّ مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
محمود بن غیلان وکیع، سفیان، عبدالملک بن عمیر، زید بن عقبہ، سمرہ بن جندب سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سوال کرنا ایک خرابی ہے کہ آدمی اس سے اپنی آبرو کو خراب کرتا ہے یا ایک زخم ہے کہ اس سے آدمی اپنے چہرے کو زخمی کرتا ہے البتہ اگر کوئی شخص حکمران سے سوال کرے یا کسی ضروری امر میں سوال کرے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Samurah ibnJundub narrated that Allah’s Messenger (SAW) said, “Surely to beg is mutilating. A man distorts his face with it, except one who seeks from a ruler, or begs when there is no way out of it. [Abu Dawud 1639, Nisai 2589]