جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 658

صدقہ فطر کے بارے میں

راوی: اسحاق بن موسیٰ انصاری , معن , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ زَکَاةَ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَلَی کُلِّ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَی مِنْ الْمُسْلِمِينَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ أَيُّوبَ وَزَادَ فِيهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ نَافِعٍ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي هَذَا فَقَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا کَانَ لِلرَّجُلِ عَبِيدٌ غَيْرُ مُسْلِمِينَ لَمْ يُؤَدِّ عَنْهُمْ صَدَقَةَ الْفِطْرِ وَهُوَ قَوْلُ مَالِکٍ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ و قَالَ بَعْضُهُمْ يُؤَدِّي عَنْهُمْ وَإِنْ کَانُوا غَيْرَ مُسْلِمِينَ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَکِ وَإِسْحَقَ

اسحاق بن موسیٰ انصاری، معن، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کا صدقہ ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو مقرر فرمایا اور اسے ہر مسلمان آزاد غلام مرد عورت پر فرض قرار دیا امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث ابن عمر حسن صحیح ہے اس حدیث کو مالک نافع سے اور وہ ابن عمر سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اایوب کی حدیث کی مثل روایت کرتے ہوئے اس میں من المسلمین کا لفظ زیادہ روایت کرتے ہیں اور اسے کئی اور راوی بھی نافع سے روایت کرتے ہیں لیکن وہ من المسلمین کے الفاظ کا ذکر نہیں کرتے اس مسئلے میں اہل علم کا اختلاف ہے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اگر کسی شخص کے غلام مسلمان نہ ہوں تو ان کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا ضروری نہیں امام مالک شافعی اور احمد کا یہی قول ہے بعض اہل علم کے نزدیک اگر غلام مسلمان نہ بھی ہوں تب بھی صدقہ فطر ادا کرنا ضروری ہے اور یہ سفیان ثوری ابن مبارک اور اسحاق کا قول ہے

Sayyidina Abdullah ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) made it obligatory to pay sadaqat ul-Fitr of Ramadan at a sa’ of dates or barley on every freeman or slave, male or female of the Muslims.

یہ حدیث شیئر کریں