جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 638

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اہل بیت اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غلامون کے لئے زکوة لینا جائز نہیں

راوی: بندار , مکی ابن ابراہیم , یوسف بن یعقوب ضبعی , بہز بن حکیم

حَدَّثَنَا بندار حَدَّثَنَا مَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الضُّبَعِيُّ السَّدُوسِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِشَيْئٍ سَأَلَ أَصَدَقَةٌ هِيَ أَمْ هَدِيَّةٌ فَإِنْ قَالُوا صَدَقَةٌ لَمْ يَأْکُلْ وَإِنْ قَالُوا هَدِيَّةٌ أَکَلَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سَلْمَانَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَالْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ وَأَبِي عَمِيرَةَ جَدِّ مُعَرِّفِ بْنِ وَاصِلٍ وَاسْمُهُ رُشَيْدُ بْنُ مَالِکٍ وَمَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي رَافِعٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلْقَمَةَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَقِيلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدُّ بَهْزِ بْنِ حَکِيمٍ اسْمُهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ حَيْدَةَ الْقُشَيْرِيُّ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ بَهْزِ بْنِ حَکِيمٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ

بندار، مکی ابن ابراہیم، یوسف بن یعقوب ضبعی، بہز بن حکیم اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں اگر کوئی چیز پیش کی جاتی تو پوچھتے یہ صدقہ ہے یا ہدیہ اگر کہتے کہ صدقہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ کھاتے اور اگر ہدیہ ہوتا تو کھالیتے اس باب میں سلمان ابوہریرہ انس حسن بن علی ابوعمیرہ معرف بن واصل کے دادا رشید بن مالک میمون مہران ابن عباس عبداللہ بن عمرو ابورافع اور عبدالرحمن بن علقمہ سے بھی روایت ہے یہ حدیث عبدالرحمن بن علقمہ سے بھی عبدالرحمن بن ابوعقیل سے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں بہز بن حکیم کے دادا کا نام معاویہ بن حیدہ القشیری ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بہز بن حکیم کی حدیث حسن غریب ہے

Bahz ibn Hakim reported on the authority of his father who from his grahdfather that when anything was presented to Allah’s Messenger 1si he would ask, “Is it sadaqah or a gift?” If the givers said, “Sadaqah”, then he would not consume it, but if they said, “A gift”, he would consume it.

یہ حدیث شیئر کریں